صرف لائسنس کی منسوخی پر عدم اطمینان کا اظہار ، ہائی کورٹ میں کورونا سے متعلق مفاد عامہ کی درخواستوں کی سماعت
حیدرآباد ۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے پرائیویٹ ہاسپٹلس کی جانب سے کورونا کے مریضوں سے بھاری فیس وصول کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ خانگی ہاسپٹلس کے گردن پر چھری رکھتے ہوئے جو زیادہ فیس وصول کی گئی ہے اس کو متاثرین کو واپس کرائے اور کورونا کی تیسری امکانی لہر کا سامنا کرنے کے لئے اقدامات کی ہدایت دی اور ان کی تفصیلات طلب کیں۔ تلنگانہ میں کورونا کی صورتحال کا آج ہائی کورٹ نے جائزہ لیا ہے۔ کورونا کو کنٹرول کرنے کے لئے داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواستوں کی چیف جسٹس ہماکوہلی اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔ کل کھمم کے دورے پر رہنے والے ہیلت سکریٹری جی سرینواس راؤ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران حاضر نہیں ہوئے۔ ہائی کورٹ نے انہیں سماعت میں حاضر رہنے کی ہدایت دی جس پر وہ آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سماعت میں حاضر ہوئے۔ عدالت نے ان سے خانگی ہاسپٹلس میں مریضوں سے لوٹ کھسوٹ پر بھی وضاحت طلب کی۔ جی سرینواس راؤ نے بتایا کہ خانگی ہاسپٹلس کے خلاف 174 شکایتیں وصول ہوئیں۔ 21 ہاسپٹلس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے کووڈ علاج کے لائسنس منسوخ کردیئے گئے۔ ہائی کورٹ نے ہیلت ڈائرکٹر سے استفسار کیا کہ صرف لائسنس منسوخ کردینا کافی ہے؟ ہاسپٹلس کی جانب سے مریضوں سے جو بھاری فیس وصول کی گئی وہ کیا واپس کی گئی؟ لائسنس منسوخ کرنے سے زیادہ بہتر ہوتا کہ ہاسپٹلس کی جانب سے جو زیادہ فیس وصول کی گئی ہے وہ متاثرین کو واپس دلائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خانگی ہاسپٹلس میں مریضوں کی گردن پر چھری رکھتے ہوئے جو زیادہ فیس وصول کی گئی ہے وہ واپس کرائی جائے۔ مگر گردن کاٹ دینے کا کیا فائدہ۔ ڈائرکٹر ہیلت نے عدالت کو تیقن دیا کہ جن ہاسپٹلس نے مریضوں سے زیادہ فیس وصول کی ہے ان سے فیس متاثرین کو لوٹانے کے لئے کارروائی کی جائے گی۔ جی سرینواس راؤ نے کہا کہ کورونا کی پہلی لہر میں زیادہ فیس وصول کرنے والے ہاسپٹلس سے 3 کروڑ روپے متاثرین میں لوٹائے گئے تھے۔ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ خانگی ہاسپٹلس میں علاج اور ٹسٹوں کے لئے فیس مقرر کی گئی ہے کیا؟ جس پر بتایا گیا کہ کورونا کی پہلی لہر میں فیس مقرر کرتے ہوئے جی او جاری کیا گیا تھا۔ کورونا کی دوسری لہر میں اس پر نظر ثانی نہ کرنے کی عدالت نے وجہ دریافت کی۔ نظرثانی شدہ فیس کی تفصیلات ویب سائیٹ پر دستیاب رکھنے کی ہدایت دی۔ جی سرینواس راؤ نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لئے حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سرکاری ہاسپٹلس میں تمام بیڈس کو آکسیجن پر مشتمل بیڈس میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ خانگی ہاسپٹلس کو بھی اپنے طور پر آکسیجن کی پیداوار کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ 10 جون تک 14 نئے آر ٹی پی سی آر لیابس دستیاب ہونے کا ہائی کورٹ کو یقین دلایا گیا۔