خانگی دواخانوں میں من مانی فیس وصولی، غریب پریشان

   

Ferty9 Clinic

نظام آباد اقلیتی علاقہ میں کوویڈ سنٹر کے قیام کیلئے نمائندہ سیاست کی نمائندگی

نظام آباد:ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی نے اقلیتی علاقہ میں کوویڈ سنٹر کے قیام کیلئے سنجیدہ طور پر اقدامات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ واضح رہے کہ شہر کے اقلیتی علاقہ میں مریضوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہوتاجا رہا ہے لیکن مسلم علاقوں میں کوئی بھی کوویڈ سنٹر اور کوارنٹائن سنٹر دستیاب نہیں ہے اقلیتی علاقہ کے مالاپلی اربن ہیلت سنٹر اور ارسہ پلی اربن ہیلت سنٹر س سے ان دونوں مقامات پر ریاپیڈ ٹسٹ بھی گذشتہ چند دنوں سے صحیح طور پر نہیں کئے جارہے ہیں اور مریضوں کو علاج و معالجہ کیلئے پریشان ہونا پڑرہا ہے اور خانگی دواخانوں کی لوٹ مار کا شکار سے اقلیتی علاقہ کی عوام بے حد پریشان نظر آرہی ہے ان حالات میں اقلیتی علاقہ میں کوویڈ سنٹر کا ہونا ناگزیر سمجھا جارہا ہے جس پر نمائندہ سیاست محمد جاوید علی نے آج ضلع انتظامیہ کی جانب سے منعقدہ صحافیوں سے سیل کانفرنس کے دوران ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی کو اس جانب توجہ مبذول کرائی جس پر ضلع کلکٹر نے اس مسئلہ کو فوری جواب دیتے ہوئے کہا کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے کوویڈ سے نمٹنے کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کیا جارہا ہے اور کوویڈ سنٹر کے قیام کیلئے ضلع انتظامیہ بھی سنجیدہ ہے مقامی کارپوریٹرس اور اس علاقہ تحصیلدار رجوع ہوتے ہوئے اگر مسئلہ کے حل کیلئے اقدامات کئے جاسکتے ہیں اگر کوویڈ سنٹر کے قیام کیلئے سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں تحصیلدار کو فوری ہدایت دی جائیگی اور کوویڈ سنٹر قائم کیا جائیگا۔ واضح رہے کہ کوویڈ سنٹر کے قیام کیلئے مالاپلی جونیئر کالج گرلز کی عمارت خالی پڑی ہوئی ہے اور اسے کوویڈ سنٹر میں تبدیل کیا جاسکتا ہے اور یہاں پر تمام سہولتیں دستیاب ہے اسی طرح گورنمنٹ ہائی اسکول ( پیلااسکول ) کی عمارت بھی عارضی طور پرکوویڈ سنٹر قائم کیا جاسکتا ہے اربن ہیلت سنٹر واقع ہے اور یہ دونوں مقامات اقلیتی علاقہ میں کوویڈ سنٹر کے قیام کیلئے بے حد سہولت مند ہے اور مقامی قائدین اگر اس بات کو سخت نوٹ لیتے ہوئے مسلمانوں میں جو تشویش پائی جارہی ہے اسے دور کیا جاسکتا ہے کیونکہ بیشتر غریب افراد مبتلا ہونے کی صورت میں عدم سہولتوں کے باعث بے حد پریشان ہوتے ہوئے دیکھا جارہا ہے اور خانگی دواخانوں سے رجوع ہونے پر من مانی فیس وصول کی جارہی ہے اور علاج کیلئے بے حد پریشان ہونا پڑرہا ہے ان حالات میں اقلیتی علاقہ میں حکومت کی جانب سے کوویڈ سنٹر قائم کرنے کی صورت میں غریب مسلمانوں کو راحت حاصل ہوگی اور مفت میں علاج معالجہ فراہم ہوگاجس کے باعث ضلع کلکٹر سے اس بارے میں واقف کرانے پر ضلع کلکٹر نے سنجیدگی کے ساتھ اس مسئلہ کو حل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ مقامی قائدین اور کارپوریٹر س اگر اس مسئلہ پر ضلع سطح پر نمائندگی کرتے ہوئے کوویڈ سنٹر قائم کرواسکتے ہیں ۔