حیدرآباد ۔ 7 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست میں خانگی عمارتوں میں کام کرنے والے گروکلوں کے کرایہ کے بقایا جات جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کچھ مالکان نے پیر کو عمارتوں کو تالے لگا دئیے ۔ دسہرہ کی تعطیلات کے بعد پیر کو اسکولوں کے دوبارہ شروع ہونے کے تناظر میں انہوں نے کرایہ کے بقایا جات کے اجراء کا مطالبہ کیا ۔ ریاست میں فی الحال 1032 فلاحی گروکل ہیں ۔ ان میں سے ہر گروکل میں تقریبا 640 طلباء پانچویں جماعت سے انٹر اور ڈگری تک تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ 662 گروکل کرایہ کے عمارتوں میں کام کررہے ہیں ۔ کرایہ کے بقایا جات کے اجراء کے لیے مالکان مطالبہ کررہے تھے ۔ کرایہ کا مطالبہ کرتے ہوئے اب عمارتوں کو تالے لگادئیے ۔ حکومت نے فوری طور پر چند ماہ کے بقایا جات جاری کئے اور کلاسس منعقد کرنے کی اجازت دی ۔ گروکل سوسائٹی کو 6 سے 12 ماہ کے کرایہ کے بقایا جات ادا کرنے ہیں ۔ ایس سی اور ایس ٹی گروکل سوسائٹیوں نے اپریل سے اپنے بقایا جات جاری نہیں کئے ہیں ۔ بی سی گروکل سوسائٹیوں کو مارچ سے اپنے بقایا جات ادا کرنے ہیں ۔ اقلیتی گروکل سوسائٹیوں کو 12 ماہ کے بقایا جات ادا کرنے ہیں ۔ عمارتوں کے مالکان کو گروکل سوسائٹیوں اور ضلع کلکٹروں کو نوٹس دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دسہرہ تک کرایہ کے بقایا جات ادا کریں ورنہ وہ عمارتوں کو تالا لگا دیں گے ۔ تاہم بقایا جات جاری نہ ہونے کی وجہ سے پیر کو ہنمکنڈہ ، کھمم ، نظام آباد ، سرسلہ اور دیگر اضلاع میں گروکل عمارتوں کے مالکان نے دروازے بند کر کے احتجاج کیا ۔ تلنگانہ اسٹیٹ گورنمنٹ گروکل ودیالیاس پرائیوٹ بلڈنگ اونرز اسوسی ایشن کے صدر دیویندر ریڈی نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر کرایہ کے بقایا جات جاری کرنے چاہئے ۔ کرایہ کی رقم میں اضافے کے ساتھ ساتھ مالکان کے ساتھ دوبارہ بات چیت کی جانی چاہئے ۔ بصورت دیگر ہم ریاست بھر کے تمام گروکلوں کو دو دن میں تالا لگا دیں گے ۔۔ ش