خانگی کالج انتظامیہ کی ہراسانی، جونیر کالج طالب علم کی خودکشی

   

خودکشی نوٹ میں کرشنا ریڈی اور نریش کے ظلم پر اقدام کرنے کا انکشاف
حیدرآباد۔ یکم ؍مارچ، ( سیاست نیوز) کالج انتظامیہ کی مبینہ ہراسانی سے تنگ آکر ایک طالب علم نے خودکشی کرلیا۔ کالج کے ایک کمرہ میں فیان سے پھانسی لے کر 16 سالہ ستویک نے خودکشی کرلیا۔ یہ واقعہ نارسنگی پولیس حدود میں پیش آیا جہاں ساتھیوں نے ستویک کو پھانسی سے اُتار کر ہاسپٹل منتقل کیا ۔ اس وقت تک بھی کالج انتظامیہ اس واقعہ سے لا پرواہ تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ سری چیتنیہ جونیر کالج نارسنگی میں ستویک انٹر فرسٹ ایر ایم پی سی، آئی آئی ٹی سے وابستہ طالب علم تھا۔ اس طالب علم نے اپنے خودکشی نوٹ میں خودکشی کی وجوہات کو بیان کیا اور آچاریہ کرشناریڈی، نریش کو اپنی موت کا قصوروار بتایا۔ ستویک کالج کے ہاسٹل میں رہتا تھا۔ کل رات ستویک کے والد راج پرساد نے اس سے ملاقات کی تھی اور الرجی کی دوا دینے کے بعد لڑکے کا حال دریافت کیا اور اپنے مکان واپس ہوا۔ رات تقریباً 10 بجے ستویک نے کالج کے کمرہ میں پھانسی لے کر خودکشی کرلیا۔ متوفی طالب علم کے ساتھیوں نے بتایا کہ انہوں نے ستویک کو آخری مرتبہ کلاس میں دیکھا جو تنہا تھا۔کمرہ میں موجود ستویک کو دیکھتے ہوئے کمرہ بند کردیا گیا اور تقریباً ایک گھنٹہ بعد جب اس کے ساتھی واپس ہوئے تو انہوں نے ستویک کو پھانسی پر لٹکا ہوا دیکھا۔ جسے فوری انہوں نے ہاسپٹل منتقل کیا ۔ ستویک کو پرنسپل، وارڈن اور کلاس ٹیچر کی جانب سے شدید ہراسانی کا سامنا تھا۔ پرنسپل، کلاس ٹیچر اور وارڈن ستویک کو شدید مار پیٹ کا شکار بناتے تھے اور ان کی مار پیٹ اور ہراسانی سے ستویک تنگ آچکا تھا۔ کل شام جب اس کی والد سے ملاقات ہوئی تب اس نے ہاسٹل میں رہنے سے انکار کردیا تھا اور والد سے درخواست کی تھی کہ وہ یہاں سے اسے منتقل کرے ۔ نارسنگی پولیس نے اس سلسلہ میں مقدمہ درج کرلیا ہے اور مصروف تحقیقات ہے۔ع