خانگی ہاسپٹلس میں کورونا کے علاج میں کمی کا امکان

   

اضلاع میں ہاسپٹلس کو کورونا سے دلچسپی نہیں، غیر کورونا مریضوں سے محرومی کا اندیشہ

حیدرآباد : ریاست کے دیہی علاقوں میں کورونا کیسوں میں بتدریج اضافہ کے بعد اضلاع میں خانگی ہاسپٹلس نے کورونامریضوں کے علاج میں اپنی دلچسپی کو کم کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مریضوں کیلئے درکار احتیاطی تدابیر کے نتیجہ میں غیر کورونا مریضوں سے محروم ہونا پڑ رہا ہے۔ خانگی دواخانوں میں کورونا سے زیادہ غیر کورونا مریض رجوع ہوتے ہیں۔ ابتداء میں خانگی ہاسپٹلس نے زائد آمدنی کی امید میں کورونا علاج کا پیشکش کیا لیکن غریب اور متوسط طبقات کے مریضوںکی اکثریت کے باعث ہاسپٹلس کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ لہذا اضلاع میں خانگی ہاسپٹلس نے کورونا کا علاج ترک کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ غیر کورونا مریضوں سے محروم ہونے بچ جائیں۔ گریٹر حیدرآباد اور رنگا ریڈی کے علاوہ 6 اضلاع میں خانگی ہاسپٹلس کے کورونا علاج کا پیشکش کیا تھا۔ ایسے ہاسپٹلس میں غیر کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔ عوام کورونا سے خوفزدہ ہوکر ایسے ہاسپٹلس رجوع ہونے سے گریز کر رہے ہیں جہاں کورونا مریض ہیں ، لہذا ہاسپٹلس کو نقصان ہورہا ہے۔ غیر کورونا مریضوں سے محرومی کے خطرہ کے پیش نطر اضلاع میں کئی خانگی ہاسپٹلس نے کورنا کا علاج ترک کردیا۔ ریاست میں جملہ 88 سرکاری اور خانگی ہاسپٹلس میں کورونا علاج کیا جارہا ہے۔ ورنگل اربن میں 8 ،نظام آباد 4 ، میدک 2 ، کھمم 2 اور کاما ریڈی کے 2 خانگی ہاسپٹلس میں کورونا کے علاج کا پیشکش کیا ہے ۔ موجودہ حالات میں نہ صرف اضلاع بلکہ شہر کے خانگی ہاسپٹلس بھی غیر کورونا مریضوں کی تعداد سے محروم ہورہے ہیں، انہیں کرونا کے علاج سے زیادہ غیر کورورنا مریضوں کے علاج میں فائدہ ہے۔