خانگی ہاسپٹلس کے 50 فیصد بستر حکومت کنٹرول میں لے

   

سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا کامطالبہ
حیدرآباد۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے شہر میں کورونا کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت کی لاپرواہی کے نتیجہ میں عوام دہشت کا شکار ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے تمام خانگی ہاسپٹلس کے 50 فیصد بستر حکومت کے کنٹرول میں لینے کا مطالبہ کیا تاکہ غریب و متوسط طبقات کو کارپوریٹ ہاسپٹلس میں علاج کی سہولت حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں کورونا کے کیسس بڑھتے جارہے ہیں اور حکومت صورتحال پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے۔ غریب و متوسط طبقات کیلئے خانگی ہاسپٹلس میں علاج کی کوئی گنجائش نہیں ہے صرف دولت مند افراد کارپوریٹ ہاسپٹلس سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ موجودہ حالات میں حکومت کو چاہیئے کہ وہ خانگی ہاسپٹلس پر کنٹرول کرے۔ آندھرا پردیش میں کورونا کے کیسس 2.8 فیصد ہیں جبکہ تلنگانہ میں22 فیصد تک پہنچ گئے۔ قومی شرح 7.14 فیصد ہے ۔ انہوں نے تلنگانہ میں کورونا کے ٹسٹوں میں اضافہ کا مطالبہ کیا اور کے ٹی آر کی زیر قیادت خانگی ہاسپٹلس پر نگرانکار کمیٹی تشکیل دینے کی مانگ کی۔ انہوں نے غریب افراد کا علاج آروگیہ شری اسکیم کے تحت کرنے کی مانگ کی اور اس سلسلہ میں آندھرا پردیش حکومت کے فیصلہ کو یاد دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹلوں کے 50 فیصد کمروں کو آئسولیشن کے طور پر حاصل کیا جائے۔ انہوں نے سینئر آئی اے ایس، آئی پی ایس عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا مشورہ دیا۔