غریب خاندان کی ایک خاتون کا معمولی رقم پر آپریشن کرتے ہوئے جان بچائی
حیدرآباد۔ 10 اگست (سیاست نیوز) خانگی ہاسپٹلس کی جانب سے علاج کے لئے بھاری رقومات کی وصولی کی شکایات یوں تو عام ہیں لیکن آج بھی سماج میں ایسے ہاسپٹلس اور ڈاکٹرس موجود ہیں جو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاج کو ترجیح دیتے ہیں۔ خانگی ہاسپٹلس کی من مانی پر حکومت کا بھی کوئی کنٹرول دکھائی نہیں دیتا۔ گزشتہ دنوں کاماریڈی ضلع سے تعلق رکھنے والی ایک غریب خاتون جو شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں علاج کے لئے حیدرآباد پہنچیں۔ کئی خانگی ہاسپٹلس سے رجوع ہونے کے باوجود شوگر کی زیادتی کا بہانہ بناکر علاج سے انکار کیا گیا۔ دراصل بالامنی نامی یہ خاتون خانگی ہاسپٹلس کے اخراجات کی تکمیل کے موقف میں نہیں تھیں۔ کئی ڈاکٹرس اور ہاسپٹلس سے رجوع ہونے کے باوجود اسے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا لیکن ڈاکٹر جان باشا نے بالامنی کی معاشی دشواریوں کا اندازہ کرتے ہوئے علاج کا فیصلہ کیا۔ شوگر کی زیادتی کے سبب خاتون کا ایک پیر بری طرح متاثر ہوچکا تھا اور آپریشن کے ذریعہ اسے علیحدہ کرنا ضروری تھا۔ خانگی ہاسپٹلس میں اس آپریشن کے لئے بھاری رقومات کا مطالبہ کیا جو یہ غریب خاندان ادائیگی کے موقف میں نہیں تھا۔ میٹرکس ہاسپٹل کے ڈاکٹر جان باشا نے محض 30 ہزار روپے کے خرچ پر کامیاب آپریشن کیا اور اس خاتون کی جان بچائی۔ بتایا جاتا ہے کہ بالامنی تیزی سے روبہ صحت ہے اور آپریشن کے بعد شوگر کا اثر جسم کے دیگر حصوں میں دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ بالامنی علاج کے بعد احتیاط کے ساتھ صحت مند زندگی بسر کرسکتی ہیں۔ 1