غزہ :21اگست ( ایجنسیز) اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ مجاہدین نے آج صبح خان یونس کے جنوب مشرق میں قابض اسرائیل کے نئے قائم کردہ ایک ٹھکانے پر حملہ کیا جس میں القسام کی ایک مکمل پیادہ فوجی یونٹ نے حصہ لیا ۔ اس حملہ میں قابض صیہونی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ بریگیڈز کے ایک بیان کے مطابق مجاہدین نے اس ٹھکانے پر دھاوا بول دیا جس کے تحت اسرائیل کا بھاری نقصان ہوا ۔ انہوں نے ان گھروں کو بھی نشانہ بنایا جہاں قابض فوجی پناہ لئے ہوئے تھے اور چھ گولوں کے ذریعہ ٹھکانوں اور فوجیوں کو نشانہ بنایا جبکہ ہلکی بندوقوں اور دستی بموں سے بعض فوجیوں کو صفر فاصلے سے ہلاک کیا ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ مجاہدین نے ایک میرکلوہ 4 ٹینک کے کمانڈر کو بھی نشانہ بنایا اور اسے ہلاک کردیا ۔ کارروائی کے دوران مجاہدین نے ارد گرد کے علاقوں پر دستی بم داغے تاکہ قابض فوج کی امدادی کارروائی کو روکا جاسکے اور کارروائی کے مقام سے محفوظ واپسی یقینی بنائی جاسکے ۔بیان میں کہا گیا کہ جیسے ہی امدادی ٹیم پہنچیں ایک فدائی حملہ آور نے خود کو فوجیوں کے درمیان دھماکہ سے اڑا دیا جس سے متعدد قابض فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ۔ حملہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا اور ماہدین نے فضائی نگرانی کے ذریعہ ہیلی کاپٹر کے اترنے کا بھی مشاہدہ کیا ۔ اسرائیل کی فوج نے اس کارروائی کو تسلیم کیا ۔ قابض فوج کے ریڈیو نے بتایا کہ فلسطینی مسلح افراد نے رفع میں ایک ٹھکانے پر حملہ کیا اور فوجیوں کو نقصان پہنچایا ۔ عبرانی میڈیا کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 14 مزاحمت کاروں نے خان یونس میں ایک غیر معمولی واقعہ کے دوران اسرائل کے ایک ٹھکانے پر دھاوا بولا اور یونٹ کے ایک پوزیشن کو نشانہ بنایا ۔