’’خبردار، ہم مسلح ہیں‘‘ ٹیکساس کے اسکول پر بورڈ کی تنصیب

,

   

راب ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کے واقعہ کے بعد دیگر اسکولس کے طلبہ اور اساتذہ انتہائی محتاط

نیویارک : امریکی ریاست ٹیکساس کے سکول میں فائرنگ سے 19 بچوں اور دو اساتذہ کی ہلاکت کے بعد ٹیکساس میں ہی ایک ایسا سکول سامنے آیا ہے جہاں کے اساتذہ اور عملے کے ارکان اپنے پاس اسلحہ رکھتے ہیں جس کا مقصد چند روز قبل ہونے والے واقعہ جیسے سانحات سے بچاؤ ہے۔فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یوٹوپیا قصبہ پہاڑوں اور کھیتوں کے درمیان واقع ہے۔ جہاں 200 لوگ رہتے ہیں، یہ چند گلیوں اور سڑکوں پر مشتمل ہے جہاں چند دکانیں بھی موجود ہیں۔ اس وقت امریکہ بلکہ دنیا بھر کے بیشتر ممالک کے شہری منگل کو ہوئے ا سکول پر فائرنگ کے واقعہ کا دکھ بھلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس میں ایک 18 سالہ نوجوان نے ا سکول پر حملہ کیا اور جس کو بعد میں پولیس نے ہلاک کر دیا تھا۔اس کو اسکول پر فائرنگ کے واقعات میں سے عشرے کا بدترین واقعہ سمجھا جا رہا ہے۔یوٹوپیا کا اسکول چلانے والے مائیکل ڈیری کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایسے واقعات کو رونما ہونے سے سو فیصد روکنا کافی مشکل ہے لیکن صرف یہی بات حملہ آوروں کو روک سکتی ہے جب ان کو معلوم ہو کہ وہاں موجود لوگ اسلحہ رکھتے ہیں اور اپنے بچوں کو بچانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔‘بچوں کو کلاس رومز میں گولیاں مارے جانے کے بعد ایسا دفاعی اقدام موضوع بحث ہے کہ کس طرح ایسے واقعات کو روکا جائے۔اسکول کے سربراہ 56 سالہ ڈیری کے مطابق ’یوٹوپیا کے ا سکول کے اساتذہ اور عملے دیگر کے لیے ضروری ہے کہ اگر وہ ا سکول میں اسلحہ لانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے درخواست دیں، جس کے ساتھ لائسنس کی کاپی منسلک کی جائے۔اس کے بعد بورڈ درخواست دینے والے کے ماضی وغیرہ کا جائزہ لینے کے بعد اجازت دیتا ہے۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قدم کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کو پورا کیا جائے۔