دیڑھ سال بعد اچانک برطرفی، عہدیدار جواب دینے سے قاصر
حیدرآباد۔7 ۔جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں کورونا وباء کے آغاز کے بعد حکومت نے ہنگامی طورپر نرسس کا تقرر کیا تھا۔ دیڑھ سال گزرنے کے بعد عارضی طورپر تقرر کردہ نرسس کی خدمات برخواست کردی گئیں جس کے خلاف سرکاری دواخانوں میں نرسوںکی جانب سے احتجاج کا آغاز ہوچکا ہے۔ احتجاجی نرسوںکی کثیر تعداد نے آج چیف منسٹر کی سرکاری قیامگاہ پرگتی بھون کے گھیراؤ کی کوشش کی اور احتجاج منظم کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ دیڑھ سال تک خدمات حاصل کرنے کے بعد راتوں رات خدمات سے علحدگی افسوسناک ہے ۔ ریاست بھر میں 1640 نرسوں کی خدمات کو کل اچانک ختم کردیا گیا اور وہ انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیدار اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی ہدایت کے مطابق خدمات سے علحدہ کیا گیا ہے ۔ نرسوںکا کہنا ہے کہ کورونا وباء کے دوران انہوں نے اپنی زندگی کی پرواہ کئے بغیر مریضوں کی خدمت کی ۔ حکومت اس خدمت کے صلہ میں انہیں برطرف کر رہی ہے۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ان کی خدمات مستقل کی جاتیں کیونکہ ریاست میں پیرا میڈیکل اسٹاف کی کمی ہے۔ نرسوں نے بتایا کہ انہیں گزشتہ چار ماہ سے تنخواہ ادا نہیں کی گئی۔