خرطوم ۔ 2 اکٹوبر (ایجنسیز) سوڈان کی مشرقی ریاست القضارف کے گاؤں 7 میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد ’’کالا پانی‘‘ یعنی موروثی گلوکوما کے باعث مکمل طور پر نابینا ہو چکے ہیں۔ خاندان کے دیگر افراد بھی کمزور بصارت کے باعث نابینا ہونے کے خطرہ سے دوچار ہیں۔یہ گاؤں دارالحکومت خرطوم سے تقریباً 251 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔ خاندان کے کل افراد کی تعداد31 ہے، جو انتہائی غربت، قرضوں اور کٹھن حالات کے باوجود زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ خاندان کے ایک فرد نے بتایا کہ ان کے والد کو بچپن میں ہی نظر کی کمزوری ہوئی تھی، جو بڑھتے بڑھتے مکمل نابینائی میں بدل گئی۔ بعد میں یہ بیماری ان کے بیٹوں، بہنوں اور سب سے چھوٹے بھائی ہشام کو بھی لگ گئی۔ کئی آپریشنوں اور علاج کے باوجود بینائی واپس نہ آ سکی۔اب تک خاندان کے 10 افراد مکمل نابینا ہیں، جبکہ باقی بچے سات سے آٹھ سال کی عمر میں بتدریج نظر کھونا شروع کرتے ہیں۔
اس آزمائش کے باوجود خاندان ہمت نہیں ہارا۔ سیبویہ اور ان کے بھائی لکڑی کے بستر تیار کر کے روزگار کماتے ہیں۔ ہشام نے نفسیاتی صدمے کے باوجود تعلیم جاری رکھی۔خاندان کا کہنا ہے کہ وہ قرضوں کے سہارے زندگی گزار رہے ہیں، علاج کے اخراجات پورے نہیں کر پا رہے اور اب بھی حکومت سے عملی مدد کے منتظر ہیں۔