حیدرآباد ۔ رنگاریڈی ڈسٹرکٹ میں جپال رنگاپور میں زائد از ایک صدی قدیم نظامیہ آبزرویٹری (رصدگاہ) جو کبھی حیدرآباد کی مشہور آبزرویٹری تھی ، گزشتہ کئی سال سے خستہ حالت میں ہے ۔ 1907 ء میں قائم ہوئی یہ آبزرویٹری کبھی زمینی و فلکیاتی ایونٹس کے مشاہدہ کی سرگرمیوں کا مرکز ہوا کرتی تھی اور بعد میں اس میں ملک کا سب سے بڑا ٹیلی اسکوپ رکھا گیا تھا ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ آف آسٹرونومی کی جانب سے اب فلکیاتی مشاہدات کی سرگرمیوں اور ریسرچ کے ساتھ اس رصدگاہ کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے پر توجہ دی جارہی ہے ۔ اس نے نئے ایکیوپمینٹ کے حصول کے لئے منصوبہ بنایا ہے ۔ چنانچہ ایک نئے 0.3 تا 0.7 میٹر رینج کے ٹیلی اسکوپ کو ہائی بنڈ کیمرہ کے ساتھ حاصل کرنے کا منصوبہ ہے اور ڈپارٹمنٹ آف سائینس اینڈ ٹکنالوجی سے اس کیلئے فنڈس حاصل کرنے کی تجویز ہے ۔ ایک فیکلٹی ممبر نے کہا کہ ’’ ہم نے ہماری اس تجویز کو ڈپارٹمنٹ آف سائینس اینڈ ٹکنالوجی ، حکومت ہند کو نئے ٹیلی اسکوپ کے حصول کیلئے پیش کی ہے جس کی قیمت ایک کرو ڑ روپئے اور دو کروڑ روپئے کے درمیان ہے اور اسے دور سے آپریٹ کیا جاسکتا ہے ۔ فیکلٹی عمر نے کہا کہ اس نئی فیسلیٹی سے ریسرچ سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور پبلک آؤٹ ریچ پروگرامس میں بھی ۔ رنگاریڈی ڈسٹرکٹ میں 200 ایکرس پر پھیلی ہوئی اس آبزر ویٹری میں فی الوقت ایک 48 ۔ انچ ٹیلی اسکوپ ، دو 12 ۔ انچ ٹیلی اسکوپس اور ایک آسٹروگراف ہے ۔ تاہم – 48 انچ کا ٹیلی اسکوپ کئی سال سے ناکارہ ہے ۔ عمر نے کہا کہ ’’چونکہ یہ ایک قدیم ٹیلی اسکوپ ہے ، اس کے اسپیر پارٹس آسانی سے دستیاب نہیں ہوتے ہیں ۔ پہلے جب یہ پوری طرح کارکرد تھی تو اس سے کئی ریسرچرس کو ان کے تحقیقی مقالوں کی اشاعت میں مدد ملتی تھی اور اس آبزرویٹری سے حاصل کئے گئے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے کئے گئے ریسرچ کام کیلئے کئی طلبہ کو پی ایچ ڈی کی ڈگری دی گئی ۔ اس آبزرویٹری کی تاریخ نظام کے دور حکومت کی ہے ۔ اسے 1907 میں نظام ششم میر محبوب علی خان کے اس وقت کے وزیر دفاع نواب ظفر یار جنگ بہادر نے پھسل بنڈہ میں قائم کیا تھا ۔ بعد میں اسے بیگم پیٹ منتقل کیا گیا ۔ لیکن شہر میں بڑھتی روشنی کی آلودگی اور اس پر اس کے مضر اثرات پر تشویش کا اظہار ہونے پر اسے جپال اور رنگاپور کے درمیان ایک مقام پر منتقل کیا گیا ۔ – 48 انچ ٹیلی اسکوپ رکھنے کے لئے اس آبزرویٹری کی تعمیر 1963 میں شروع ہوئی اور 1968-69 ء میں یہاں اس ٹیلی اسکوپ کو انسٹال کیا گیا ۔ اُن دنوں یہ ٹیلی اسکوپ ہندوستان میں سب سے بڑا ٹیلی اسکوپ تھا ۔