خسرہ وروبیلہ کا ٹیکہ محفوظ اور قابل اطمینان ، بچوں کو لگوانے کی ہدایت 

,

   

حیدرآباد: سائنسدانوں نے خسرہ اورروبیلا وائرس کو متعدی مانا ہے ۔یہ وائرس تیزی سے پھیلنے اور کام کرنے لگتا ہے جو آگے چل کر موت کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔ خسرہ اورروبیلہ کو دواؤں اور ٹیکوں سے روکا جاسکتا ہے۔ لیکن کچھ لوگ اپنے بچوں کو یہ ٹیکہ لگانے سے پرہیز کرتے ہیں ۔ جو آگے چل کر ان کے بچوں کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے ۔

میرٹھ ضلع میں تقریبا ۷۰؍ مدارس کے انتظامیہ نے یہ ٹیکہ اپنے طلبہ کو لگانے سے انکار کردیا ۔ جس سے اس علاقہ میں خسرہ او رروبیلہ مرض پھیلنے لگا ۔ اور یہاں سے اترپردیش کے بجنور او ردیگر اضلاع میں یہ مرض پھیلنے لگا ۔ او ردیکھتے ہی دیکھتے نئی دہلی کے سلیم پور ، جعفرآباد کے علاوہ کئی مسلم بستیوں میں یہ مرض پھیلنے لگا ۔

اس مرض کا اس طرح پھیلنا واقعی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اس مرض کے پیش نظر ہائی کورٹ نے دہلی و این سی آر کے تمام اسکولوں میں اس ٹیکہ کو لازمی قرار دیدیا ہے ۔ عدالت نے اس کیلئے بچوں کے والدین کی منظوری کو ضروری قرار دیا ہے ۔ عجیب بات ہے کہ جب ہمارے بچوں کو اس طر ح کا مرض ہوجاتا ہے تو ہم اپنے کام کاج چھوڑ کر گھنٹوں سرکاری دواخانوں میں قطار میں کھڑے ہوتے ہیں اور پیسہ خرچ کرتے ہیں لیکن جب اس مرض کو روکنے کیلئے مفت میں ٹیکہ لگوایا جاتا ہے تو ہم منع کردیتے ہیں۔ کچھ مسلمانوں کا وہم ہے کہ یہ ٹیکہ سازی ان کے بچوں کو مستقبل میں نامرد بنانے کی سازش ہے ۔

اس طرح کی سوچ رکھنے والوں کو سمجھنا چاہئے کہ یہ ٹیکہ سازی کسی ایک مذہب کے بچوں کو نہیں لگایا جاتا بلکہ ہر مذہب کے بچوں کو یہ ٹیکہ لگوایا جاتا ہے۔ ان ٹیکوں کو عالمی صحت ادارہ تیار کرتا ہے ۔ ان ٹیکو ں میں کوئی نقصان نہیں ہے ۔ یہ پوری طرح محفوظ اور قابل اطمینان ہے ۔ اور حکومت ہند یہ مہم ’ ’ یونیسیف ‘‘ کے اشتراک سے چلارہی ہیں ۔