ریاض ۔ 9 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل سے ولیعہد کا تعلق ہونے سے کے الزام مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد بتایا۔ سرکاری ذرائع نے ہفتے کو یہ بات بتائی۔ مسٹر جبیر نے خشوگی کے قتل میں ولیعہد کے مشتبہ کردار کے بارے میں اٹھائے ہوئے سوالات کے جواب میں یہ بات کہی۔ قابل ذکر ہے کہ اکتوبر 2018 میں ترکی کے استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے جانے کے بعد مسٹر خشوگی کا قتل کردیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں کئی اعلی سعودی اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔اس واقعہ کے بعد سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود نے انٹیلی جنس یونٹ کی تشکیل نو کرنے کا حکم دیا ہے ۔ گزشتہ مہینے سعودی سرکاری وکیل نے اس قتل کے 11 مشتبہ افراد میں سے پانچ کو موت کی سزا سنانے اپیل کی تھی۔قبل ازیں غیر معمولی قتلوں کے معاملوں کے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ایگنیس کیلمارڈ کے مطابق سعودی عرب کی حکومت کے حکام نے صحافی جمال خشوگی کے قتل کی منصوبہ بندی کی اور ترکی کی جانب سے اس سلسلے میں کی جا نے والی تحقیقات کو کمزور کرنے کام کیا۔میڈم کیلمارڈ نے جمعرات کو ایک بیان جاری کر یہ معلومات فراہم کی۔