خطہ میں کشیدگی کم کرنے میں ہندوستان اہم رول ادا کرسکتا ہے

   

ایران کے وزیرخارجہ کی اجیت ڈویل سے ملاقات، صورتحال پر تبادلہ خیال
نئی دہلی ، 15جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے اعلیٰ کمانڈر قاسم سلیمانی کے امریکی حملے میں مارے جانے کے بعد پیدا شدہ کشیدہ صورتحال کے درمیان ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے آج یہاں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈویل سے ملاقات کی ۔ جواد ظریف رائے سینا ڈائیلاگ میں حصہ لینے کے لئے منگل کے روز یہاں پہنچے ۔ اس ملاقات کے بارے میں کوئی سرکاری تفصیلات نہیں دی گئی لیکن یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ دونوں نے خلیجی خطے میں کشیدہ حالات اور اس سے متعلق سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ایرانی وزیر خارجہ کے آج ہی رائے سینا ڈائیلاگ میں اپنے خیالات ظاہر کرنے کا امکان ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور وزیر خارجہ ایس جئے شکر سے بھی ملنے کا پروگرام ہے ۔ظریف اپنے روسی ہم منصب کے علاوہ افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب اور جرمنی کے سفیر نیل اینن سے بھی ملے ہیں ۔ ان لیڈروں کے ساتھ بھی انہوں نے خلیجی خطے کے حالات پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ رائے سینا مذاکرات کے موقع پر ان کا دیگر کئی ممالک کے لیڈروں سے بھی ملنے کا امکان ہے ۔ سمجھا جاتا ہیکہ خطہ میں سیکوریٹی کی مجموعی صورتحال پر دونوں قائدین نے غوروخوض کیا ہے۔ ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی پر اس وقت دنیا کی نظریں ہیں اور ہندوستان دونوں ممالک کے درمیان جلد از جلد کشیدگی کو کم کرنا چاہتا ہے اور دنیا کے اہم ممالک کے ساتھ اس سلسلہ میں رابطہ میں ہے جن میں متحدہ عرب امارات، عمان اور قطر شامل ہیں۔ ایران کی القدس فورس کے میجر جنرل قاسم سلیمانی کو 3 جنوری کو عراق میں امریکی میزائل کو حملہ میں ہلاک کردیا گیا۔ انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ایران نے عراق میں امریکی فوجی ٹھکانوں پر بالسٹک میزائل حملے کئے جس کے بعد سے دونوں ممالک میں کشیدگی برقرار ہے۔
جواد ظریف کا کہنا ہیکہ خلیجی خطہ میں کشیدگی کم کرنے میں ہندوستان اہم رول ادا کرسکتا ہے کیونکہ نئی دہلی اہم ملک ہے۔امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے پر دنیا کے اہم ممالک کی نظریں ہیں۔ ایران کے فوجی جنرل قاسم سلیمانی کی عراق میں امریکہ کے ڈرون حملہ میں ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ ایران نے بھی اس حملہ کی انتقامی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکہ اور اتحادی افواج کے ٹھکانوں پر بالسٹک میزائل حملے کئے جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی ہے۔