حیدرآباد 9 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائیکورٹ کے جسٹس این وی شراون کمار نے ہاسٹلس اور دیگر مقامات پر نصب کئے جانے والے خفیہ کیمروں کے بیجا استعمال کے سلسلہ میں حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔ پرنسپل سکریٹری ہوم، ڈائرکٹر جنرل پولیس اور ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس ویمنس سیفٹی ونگ کو ہدایت دی گئی کہ ہیونس ہومس سوسائٹی کی نمائندگی پر غور کرتے ہوئے اندرون 2 ہفتے رپورٹ پیش کی جائے جس میں خفیہ کیمروں کے بیجا استعمال کو روکنے کے اقدامات کا تذکرہ کیا جانا چاہئے۔ تلنگانہ ہائیکورٹ نے سوسائٹی کی بانی جی ورا لکشمی کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کی۔ ویمنس سیفٹی ونگ کے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ کیمرہ سربراہ کرنے والے ڈیلرس کی نشاندہی کریں اور اُن کی دوکانات پر احتیاطی تدابیر کی تفصیلات نصب کی جائیں۔ درخواست گذار نے کہاکہ جولائی 2025ء میں حکومت سے نمائندگی کی گئی لیکن تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ درخواست گذار نے بتایا کہ ہاسٹلس، مالس، ہوٹلس، باتھ رومس اور مالس کے چینجنگ رومس میں نصب کردہ خفیہ کیمروں کے ذریعہ خواتین اور دیگر افراد کے حاصل کردہ ویڈیوز کے بیجا استعمال کی شکایات ملی ہیں۔ تلنگانہ میں کئی مقامات پر اِس سلسلہ میں مقدمات درج کئے گئے۔ عدالت نے حکومت کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے 22 ستمبر کو آئندہ سماعت مقرر کی ہے۔1