خلیجی ممالک میں پھنسے تلنگانہ ورکرس کو مفت واپس لایا جائے

   

روزگار سے محرومی اور فاقہ کشی کا شکارافراد سے کرایہ حاصل کرنا ناانصافی
حیدرآباد ۔12۔ مئی (سیاست نیوز) سابق وزیر محمد علی شبیر نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ خلیجی ممالک میں پھنسے ہوئے تقریباً 3.7 لاکھ تلنگانہ کے ورکرس کی منتقلی کے لئے خصوصی طیاروں کا اہتمام کریں۔ محمد علی شبیر نے چیف منسٹر کے سی آر کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ خلیجی ممالک میں لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں روزگار سے محروم 3 لاکھ 70 ہزار ورکرس پریشان حال ہے اور فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ متحدہ عرب امارات ، سعودی عرب ، عمان ، قطر ، بحرین ، کویت اور عراق میں پھنسے ہوئے ان افرد کو فوری واپس وطن منتقل کیا جائے ۔ کویت میں ہزاروں مزدور کورونا وائرس کے خطرہ کے درمیان زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ کئی مزدور کورونا سے متاثر ہوئے اور انہیں فوری علاج کی ضرورت ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت صرف ایسے این آر آئیز کو وطن واپس لا رہی ہے جو سفر کا کرایہ اور 14 دن کا کورنٹائن اپنے خرچ پر برداشت کرسکتے ہیں۔ یہ سراسر جانبداری ہے کہ غریبوں کو ان کے حال پر چھوڑدیا گیا ۔ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ پھنسے ہوئے ہر ہندوستانی کی مدد کرے۔ انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ خلیجی ممالک کے حکمرانوں سے ربط قائم کرتے ہوئے تمام غیر قانونی ورکرس کی روانگی کی اجازت حاصل کریں۔ ریاستی حکومت کو خلیجی ممالک میں پھنسے ہوئے تلنگانہ لیبرس کی فہرست تیار کرنی چاہئے ۔ محمد علی شبیر جب متحدہ آندھراپردیش میں این آر آئی امور کے انچارج وزیر تھے ، اس وقت 2007 ء میں خلیجی ممالک سے 25,000 افراد کو وطن واپس لایا گیا تھا ۔ ریاستی حکومت نے 1256 ورکرس کے سفری اخراجات برداشت کئے تھے جبکہ باقی افراد سے صرف 50 فیصد کرایہ حاصل کیا گیا تھا ۔