ریاض، 29 ستمبر (ایجنسیز) سعودی عرب کے سابق سفیر برائے امریکہ اور برطانیہ، پرنس ترکی الفیصل نے خبردارکیا کہ خلیجی ممالک کی سلامتی ایک منافق ریاست کی وجہ سے خطرے میں ہے، جو قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے کے بعد سامنے آئی ہے۔ پرنس ترکی نے اسرائیل کی 9 ستمبر کی جارحیت کو جب اس نے قطر میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا، جبکہ وہ اسرائیل۔ غزہ جنگ ختم کرنے کے لیے جنگ بندی کے معاہدے پر بات کر رہے تھے، دھوکہ دہی قراردیا اور خلیج کے ممالک سے کہا کہ وہ اپنی سلامتی کے طریقہ کار پر دوبارہ غورکریں۔ ریاض کے ڈپلومیٹک کوارٹر میں کلچرل پیلس میں عرب نیوز کی گولڈن جوبلی کے موقع پر ڈین آف ایمبیسیڈرز گالا ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے پرنس ترکی نے کہا: خلیج کا خطہ آج کل اسرائیل کے قطر کی خودمختاری پر جارحانہ اور دھوکہ دہی پر مبنی حملے کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ یہ حملہ خلیج کے تمام ممالک کے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ ان کی مشترکہ سلامتی ایک ایسی منافی ریاست کے ہاتھوں خطرے میں ہے جو بین الاقوامی تعلقات کے قوانین یا اصولوں کی کوئی پرواہ نہیں کرتی۔ انہوں نے مزید کہا یہ حملہ اتحاد کی ساکھ اور اعتماد پر سوال اٹھانے والا ہے، جب خطرات اسرائیل کی طرف سے آئیں۔ اس سے ہمارے ممالک پر یہ لازم ہو جاتا ہے کہ وہ خطرات کی نوعیت پر دوبارہ غورکریں اور اپنی اسٹریٹجک پالیسیزکو نئے سرے سے تیار کریں تاکہ اپنی سلامتی کو ہر ممکن طریقے سے محفوظ بنا سکیں۔ اسرائیل کو من مانی آزادی نہیں دیا جانا چاہیے۔ خطاب میں پرنس ترکی نے عرب نیوزکے قیام کو یاد کیا، جس کے قیام میں انہوں نے 1975 میں حصہ لیا، اور اخبار کے عملے کو 50 ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کی۔
