مردم شماری اور حد بندی سے تاخیرکا اندیشہ، بی آر ایس پارلیمانی لیڈر ناگیشور راؤ کی تقریر
حیدرآباد۔/20 ستمبر، ( سیاست نیوز) لوک سبھا میں بی آر ایس کے پارلیمانی قائد ناما ناگیشور راؤ نے خواتین تحفظات بل کی تائید کا اعلان کرتے ہوئے 2024 لوک سبھا انتخابات میں عمل آوری کا مطالبہ کیا۔ خواتین تحفظات بل پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے ناما ناگیشور راؤ نے کہا کہ ان کی پارٹی اور پارٹی سربراہ کے سی آر کی جانب سے خواتین تحفظات بل کی تائید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1996 میں جب دیوے گوڑا وزیر اعظم تھے خواتین تحفظات بل کو منظوری دی گئی تھی۔ 12 ویں لوک سبھا میں جب اٹل بہاری واجپائی وزیر اعظم تھے تحفظات بل منظور نہیں ہوپایا۔13 ویں لوک سبھا میں بل پیش کیا گیا لیکن منظوری نہیں ہوپائی۔ 15 ویں لوک سبھا میں راجیہ سبھا میں خواتین تحفظات بل کو منظوری حاصل نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پانچویں مرتبہ یہ بل موجودہ لوک سبھا میں پیش ہوا ہے اور بی آر ایس اس کی تائید کرتی ہے۔ 2014 میں تلنگانہ کی تشکیل کے بعد کے سی آر نے تشکیل حکومت کے 12 دن بعد 14 جون 2014 کو اسمبلی میں خواتین تحفظات بل کے حق میں قرارداد منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کیا تھا۔ گذشتہ دس برسوں سے خواتین تحفظات بل پر توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کے قیام کے بعد مجالس مقامی میں خواتین کو تحفظات فراہم کئے گئے۔ سرپنچوں، ایم پی ٹی سی، زیڈ پی ٹی سی اور ایم پی پی میں تلنگانہ میں خواتین کو 50 فیصد نمائندگی دی گئی۔ کارپوریشنوں اور میونسپلٹیز میں بھی تحفظات فراہم کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگریکلچر مارکٹ کمیٹیوں میں خواتین کو 33 فیصد تحفظات فراہم کئے جارہے ہیں۔ ناگیشور راؤ نے تحفظات پر عمل آوری کیلئے مردم شماری اور لوک سبھا حلقہ جات کی ازسرنو حدبندی کے فیصلہ کو غیر ضروری قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات2024 میں مقرر ہیں لہذا تحفظات بل پر الیکشن میں عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو واضح کرنا ہوگا کہ عمل آوری کب ہوگی اور مردم شماری اور حلقہ جات کی حد بندی کا کام کب تک مکمل ہوگا۔