خواتین ریزرویشن بل کی منظوری طویل جدوجہد کا نتیجہ

   

بی سی ویلفیر سنگم صدر آر کرشنیا اور میڈیا اکیڈیمی چیرمین الم نارائنا کی کے کویتا سے ملاقات اور تہنیت پیش

نظام آباد:23/ستمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) خواتین ریزرویشن بل کی دونوں ایوانوں میں منظوری کے بعد بی سی ویلفیر سنگم کے صدر آر کرشنیا نے آج رکن قانون ساز کونسل کے کویتا کی قیام گاہ واقع حیدرآباد کے بی سی سنگم کے نمائندہ اور میڈیا اکیڈیمی کے چیرمین الم نارائنا کے علاوہ دیگر قائدین کے ہمراہ ملاقات کی اور کے کویتا کو تہنیت پیش کی۔ بی سی سنگم کے قائدین اور کے کویتا نے تفصیلی طور پر بات چیت کرتے ہوئے مسٹر کرشنیا نے بتایا کہ کے کویتا کی جدوجہد کے بعد مہیلا ریزرویشن بل کو لیکر ملک گیر سیاسی جماعتوں کی توجہ کا مرکز بن گئی تھی اور پارٹیوں کو اس کی تائید پر مجبور ہونا پڑا۔ بی سی سنگم کی جانب سے 26 ؍ ستمبر کے روز حیدرآباد کے جلہار میں ایک اجلاس منعقد کیا جارہا ہے بی سی سنگم کی جانب سے مطالبات کی یکسوئی کیلئے 2004 ء میں کرشنیا کی نمائندگی پر اس وقت کے وزیر اعظم سے کے سی آر نے نمائندگی کرتے ہوئے بی سی کیلئے علیحدہ کابینہ کی تشکیل عمل میں لائی گئی ۔ کے سی آر بی سی کیلئے سنجیدہ ہے ۔ مسٹر کرشنیا نے کے کویتا کی ستائش کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں بل کی منظوری کے پیچھے کئی صدیوں کا جدوجہد ہے اور جاگروتی کے ذریعہ یہ کام انجام دیا گیا۔اس موقع کے کویتا نے بتایا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران جاگروتی کا قیام عمل میں لاتے ہوئے تلنگانہ کی تہذیب کے تحفظ کیلئے بڑے پیمانے پر جدوجہد کی گئی اور بتکماں تہوار کو ایک مثال بنایا گیا ۔ کے کویتا نے کہا کہ مہیلا بل میں کئی خامیاں ہیں، بغیر روح کی نعش ہے اور مہیلا بل کا جائزہ لینے کی بھی خواہش کی ۔ کرشنا نے کے کویتا کی جانب سے چلائی جانے والی تحریک کی تائید کی اور کہا کہ مرکز میں بی سی کیلئے علیحدہ کابینہ اور دیگر مطالبات کی یکسوئی کیلئے 26 ؍ ستمبر کے روز جلہار میں بی سی طبقات کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا جارہا ہے اس موقع پر بی سی سنگم کے قائدین بھی موجود تھے ۔