حیدرآباد ۔ یکم اکٹوبر (سیاست نیوز) حیدرآباد کی شی ٹیم پولیس نے خواتین اور لڑکیوں سے چھیڑچھاڑ کے واقعات میں ملوث کئی نوجوانوں کے خلاف کارروائی کی جس کے نتیجہ میں اسپیشل میٹروپولیٹین کورٹ نے محمد زبیر ساکن ٹولی چوکی گولکنڈہ کو اُس وقت گرفتار کرلیا تھا جب شی ٹیم پولیس کا عملہ این ٹی آر گارڈن کے قریب گھوم رہا تھا اور گنیش وسرجن کے دن خواتین سے بدسلوکی کررہا تھا ۔ محمد زبیر کو شی ٹیم نے حراست میں لے لیا تھا اور عدالت میں پیش کئے جانے پر اسے 15 دن کی سزاء اور 250 روپئے کا جرمانہ عائد کیا گیا ۔ اسی قسم کے ایک اور واقعہ میں گنیش وسرجن کے دوران خواتین سے چھیڑچھاڑ کے واقعہ میں ملوث 27 سالہ سراج احمد ساکن بورہ بنڈہ کو شی ٹیم نے اُس وقت رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا جب وہ وسرجن جلوس کے دوران چھیڑچھاڑ میں ملوث پایا گیا ۔ گرفتار ملزمین کو عدالت میں پیش کیا گیا جس کے نتیجہ میں انہیں 15 دن کی سزاء سنائی گئی ۔ اسی طرح ٹی بھاسکر کو بھی خواتین سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر 15 دن کی سزاء سنائی گئی ۔ ایڈیشنل کمشنر آف پولیس کرائمس شیکھا گوئل نے بتایا کہ ستمبر 2019 ء میں شی ٹیم پولیس کو 75 شکایتیں موصول ہوئیں تھی جس میں 34 بذریعہ واٹس ایپ ، 14 بذریعہ ای میل اور 27 راست طورپر درخواستیں موصول ہوئیں تھیں ۔ 90 افراد کو مچلکہ پابند کرکے رہا کردیا گیا تھا جبکہ 12 افراد کے خلاف سٹی پولیس ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص واقعہ میں نظام کلب سیف آباد کی خاتون سکیورٹی گارڈ سے نظام کلب کے ایک ملازم جمیل نے لفٹ دینے کے بہانے چھیڑ چھاڑ کی تھی ۔