احتجاجیوں کی گرفتاری، میڈیکل طالبہ خودکشی کی برسرخدمت جج سے تحقیقات کا مطالبہ
حیدرآباد۔/28 فروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ کو روکنے میں حکومت پر ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے مہیلا کانگریس کی جانب سے پرگتی بھون کے گھیراؤ کے کوشش کی گئی۔ صدر مہیلا کانگریس سنیتا راؤ کی قیادت میں مہیلا کارکنوں نے اچانک پرگتی بھون پہنچ کر حکومت کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی۔ پرگتی بھون کا سیکوریٹی عملہ اور تعینات پولیس عہدیداروں نے فوری حرکت میں آتے ہوئے مہیلا کارکنوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ مہیلا پولیس کو طلب کرتے ہوئے 30 احتجاجیوں کو حراست میں لیا گیا اور انہیں گوشہ محل پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ اس موقع پر سنیتا راؤ نے کہا کہ تلنگانہ میں خواتین کو کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے۔ تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ ریاگنگ، حملے اور رہزنی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ ہراسانی سے تنگ آکر کئی طالبات نے خودکشی کرلی اور کاکتیہ میڈیکل کالج کی طالبہ پریتی کی خودکشی کا معاملہ حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پریتی کی خودکشی معاملہ کی جانچ ہائی کورٹ کے برسرخدمت جج کے ذریعہ کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاگنگ کے خلاف سخت کارروائی کی جاتی تو پریتی خودکشی کا معاملہ پیش نہ آتا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر حملوں اور مظالم کے واقعات کی روک تھام کیلئے مہیلا کانگریس نے ریاست گیر سطح پر احتجاج منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر مظالم کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کے ذریعہ مستقبل میں واقعات کا تدارک ممکن ہے۔ر