خواتین کو جج مقرر کرنے پر کویتی باشندوں کا شدید اعتراض

   

کویت: سعودی عرب کی دیکھا دیکھی کویت بھی تبدیلی کی راہ پر چل پڑا ہے۔ تبدیلی کی لہر کے دوران خواتین کو مزید حقوق دیئے جا رہے ہیں اور انہیں مملکت کے اہم شعبوں میں بھی نمائندگی دی جا رہی ہے۔کویتی حکومت کی جانب سے ایک روز قبل 8 خواتین کو جج کے عہدے پر فائز کر دیا گیا۔ تاہم کویت کا ایک طبقہ خواتین کو جج کے عہدے پر تعینات کرنے سے بالکل خوش نہیں ہے اور اس کے خلاف اپنی ناگواری کا اظہار کر رہا ہے۔ کویت کے قدامت پرستوں کی جانب سے اعتراض اْٹھایا گیا ہے کہ جج کے فرائض صرف مرد ہی احسن طریقے سے انجام دے سکتے ہیں، یہ خواتین کے بس کی بات نہیں۔حکومت خواتین کو جج بنانے کے اس فیصلے کو واپس لے۔یہ کویت کی مذہبی اور سماجی اقدار کے خلاف ہے۔دوسری جانب کویتی پارلیمنٹ کے اسپیکر مرزوق علی الغانم کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے کویتی خواتین بھی معاشی اور سماجی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے قابل ہو جائیں گی۔ جج کے عہدے پر تعینات ہونے والی 8 خواتین پہلے پراسیکیوٹر کے عہدے پر تعینات تھیں، جنہیں ترقی دے کر جج بنا دیا گیا ہے۔ اعلیٰ عدالتی کونسل سے منظوری کے بعد ان خواتین کی بطور جج تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔