’آپ کون ہیں؟،آپ کو کیا تکلیف ہے ‘ ہندومہاسبھا کے درخواست گذار سے سپریم کورٹ کا سوال
نئی دہلی ۔8 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) مسلم خواتین کو مساجد میں داخلہ ، نماز ادا کرنے کی اجازت اور حجاب پر پابندی کیلئے اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا کی کیرالا یونٹ کی طرف سے دائرہ کردہ درخواست کو سپریم کورٹ نے آج مسترد کردیا۔ عدالت عظمیٰ نے کیرالا ہائیکورٹ کے اُس حکم کو جائز قرار دیا جس میں کہا گیا تھاکہ مفاد عامہ کے نام پر دائرکردہ یہ درخواست محرکات پر مبنی ہے اور اس کو سستی شہرت کے لئے استعمال کیا گیا ۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کے علاوہ جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس انیر بدھا بوس پر مشتمل بنچ نے کیرالا ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف دائرہ کردہ اس درخواست کو خارج کردیا ہے ۔ بنچ نے درخواست گذار سے برہمی کے ساتھ سوال کیا کہ ’’آپ ہوتے کون ہیں؟ اس سے آپ کو کیا تکلیف ہے ؟ (اگر کچھ ہو تو ) متعلقہ افراد ہم سے رجوع ہوسکتے ہیں ‘‘۔ اکھل بھارتیہ ہندومہا سبھا کیرالا یونٹ کے صدر اور درخواست گذار سائی سواروپ ناتھ نے جب عدالت کے سوال کا ملیالم زبان میں جواب دینے کی کوشش کی تو بنچ نے کمرہ عدالت میں موجود وکیل سے ترجمہ کرتے ہوئے اس کی مدد کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ کونسل نے ترجمہ کیا تو بنچ نے کہاکہ ’’ہمیں اس ضمن میں کیرالا ہائیکورٹ کے فیصلہ میں مداخلت کرنے کی کوئی جائز وجہ نظر نہیں آتی چنانچہ درخواست خارج کی جاتی ہے ‘‘ ۔