خواتین کیخلاف جرائم کی شرح میں 20% کے اضافہ پر کویتا کی تشویش

   

لا اینڈ آرڈر پر چیف منسٹر کا کنٹرول نہیں ،عوام کے ہر طبقہ کو کانگریس نے دھوکہ دیا
حیدرآباد۔ 18 فروری (سیاست نیوز) بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے ریاست میں خواتین کے خلاف کرائم کی شرح میں 20% اضافہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں خواتین محفوظ نہیں۔ کے سی آر کے دور حکومت میں تلنگانہ خواتین کیلئے محفوظ پناہ گاہ میں تبدیل ہوگیا تھا۔ ضلع سوریہ پیٹ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی ریاست تلنگانہ پر کوئی توجہ نہیں۔ ان کی ساری فکر دہلی کے آقاؤں کو خوش کرنے تک محدود ہے۔ ریاست میں ہر ماہ کسی نہ کسی مقام پر فرقہ وارانہ واقعہ پیش آرہا ہے۔ چیف منسٹر کا لا اینڈ آرڈر پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ علیحدہ ریاست تشکیل پانے کے بعد ہی سوریہ پیٹ کو ضلع کا درجہ حاصل ہوا ہے۔ بی آر ایس کے دورِ حکومت میں یہاں ایک میڈیکل کالج بھی قائم کیا گیا۔ ضلع کی جو بھی ترقی ہوئی، وہ کے سی آر حکومت کی مرہون منت ہے۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں تعلیم پر خصوصی توجہ دی گئی تھی۔ بڑے پیمانے پر ریسیڈنشیل اسکولس، لڑکیاں کیلئے کالیجس، سوشیل ویلفیر ہاسٹلس قائم کئے گئے۔ کالیشورم پراجیکٹ کا پانی سوریہ پیٹ کو پہنچانے کا اعزاز بھی کے سی آر کو ہی جاتا ہے۔ ریاست میں ہر شعبہ اپنی ناکامی کی داستان پیش کررہا ہے۔ کسانوں کو زرعی اغراض و مقاصد کیلئے پانی دستیاب نہیں ہے۔ قرض معافی کے نام پر دھوکہ دیا گیا، برقی کی سربراہی حکومت کیلئے بہت بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کے سی آر کے دور حکومت میں جو اسکیمس متعارف کرائی گئی تھیں، انہیں روک دیا گیا ہے، جس کے خلاف عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ جب بھی انتخابات منعقد ہوں گے، بی آر ایس پارٹی شاندار کامیابی حاصل کرے گی۔2