رکن اسمبلی محمد شکیل عامر نے اپنی سالگرہ پر غریب عوام کی مدد کرنے کی اپیل کی
حیدرآباد ۔ 6مارچ ( سیاست نیوز) ملک کی خواتین بالخصوص برقعہ پوش خواتین کو مرکزی حکومت باورچی خانہ کی زینت سمجھنے کی بھول نہ کرنے خواتین کی اجتماعی طاقت ملک میں ایک نئے انقلاب کی سمت جاری ہے ۔ یہی سبب ہے کہ سارے ملک میں خواتین ملک کے آئین کے تحفظ کے خاطر آج بلاجھجھک سیاہ قانون کے خلاف کمربستہ ہوگئی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار رکن اسمبلی بودھن محمد شکیل عامر نے ’’سیاست نیوز ‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت بالخصوص سیکولرازم کے علمبردار ریاست تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے اس سیاہ قانون کی شدید مخالفت کرتے ہوئے سی اے اے ، این آر سی ، این پی آر کی شدت سے مخالفت کی ہے ۔ مرکزی حکومت کو چاہیئے کہ وہ اس قانون کو فوری واپس لے ۔یہ قانون کسی ایک قدم کا مسئلہ نہیں ہے۔ اس جمہوری ملک کو کسی بھی صورت میں ہم ٹکڑے ہونے نہیں دیں گے ۔ آج میں اس بات کا اعلان کرتا ہوں کہ این پی آر ، این آر سی ، سی اے اے کو روکنے کیلئے محمد شکیل عامر کی موت ہی واقع ہوتی ہے تو میں اس کیلئے تیار ہوں ۔ میرے والدین نے بچپن سے ہی مجھے یہ تربیت دی ہے کہ اپنے لئے تو کوئی بھی جیتا ہے ، دوسروں کیلئے بالخصوص ملک کیلئے تن من دھن سب قربان کردو ۔ آج میری اہلیہ بھی نظام آباد کے شاہین باغ پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے احتجاجی خواتین کا حوصلہ بڑھایا ۔ آج ملک کے دستور کو بچانے کیلئے خواتین کا جوش و جذبہ کسی کو انکار نہیں کے ملک میں سخت ناموافق حالات کے باوجود سیکولرازم اپنے بل بوتے پر آج بھی زندہ اور جاندار ہے ۔ مذاہب یا تہذیبوں کا کوئی تصادم کہیں بھی نہیں ہے ۔ آج سارے ملک میں ہر قوم کے نوجوان ، بچے ، بوڑھے خواتین بے خوف و خطر اس سیاہ قانون کے خلاف میدان میں ہیں اور مرکزی حکومت کے فیصلہ سے دستبرداری تک سارے ملک میں یہ احتجاج جاری رہے گا ۔ محمد شکیل عامر نے آخر میں کہا کہ 7مارچ کو میری سالگرہ ہے جبکہ ملک میں سیاہ قانون کے خلاف عوام بالخصوص ہماری ماں بہنیں سڑکوں پر اتر چکی ہیں ، ساتھ ہی ساری دنیا میں کورونا وائرس نے تباہی مچادی ہے ایسے ماحول میں شکیل عامر کا ضمیر جھنجھوڑ دیا ہے کہ ایک شال یا پھول کے ہار سے غریب کو ایک وقت کی روٹی تو میسر آجائے ، اس لئے میں اپنے تمام چاہنے والوں سے مخلصانہ اپیل کرتا ہوں کہ ہر سال میرے گھر پہنچ کر پھول مٹھائی کے ذریعہ مجھے مبارک باد پیش کیا کرتے تھے لیکن اس بار یہی پیسوں سے غریب عوام کی مدد کی جائے تو تمام چاہنے والوں کی طرف سے یہ میرے لئے بہت بڑا اعزاز ہوگا ۔ واضح رہے کہ شکیل عامر ریاست تلنگانہ کی سیاسی تاریخ میں یہ اعزاز حاصل کیا کہ ٹی آر ایس پارٹی سے واحد مسلم رکن اسمبلی دو مرتبہ منتخب ہوئے جنہیں تلنگانہ کی اقلیتوں میں ایک بے لوث غریبوں کے ہمدرد قائد کا اعزاز مل گیا لیکن محمد شکیل عامر کو آج تک سیاسی انصاف نہیں ملا ، پھر بھی وہ ہمیشہ پارٹی کو مستحکم کرتے ہوئے اپنی عوامی خدمات کے تسلسل کو برقرار رکھا ہے ان کو توجہ کابینہ میں شمولیت کی جانب دلائی گئی تو شکیل عامر نے کہا کہ میرے والد کی تربیت اور والدہ کی ہدایت ہے کہ بیٹے اپنے اندر پرندے کی طرح عاجزی پیدا کرو جو آسمانوں کی بلندیوں کو چھوکر ہی گردن جھکاکر رکھتا ہے ، مجھے میرے وزیراعلیٰ جناب چندر شیکھر راؤ پر بھرپور بھروسہ ہے کہ وہ آج اقلیتوں کے دلوں پر حکومت کررہے ہیں تو کل مجھے بھی مایوس نہیں کریں گے ۔ میں ٹی آر ایس کا ایک سپاہی ہوں اور جب تک زندگی وفا کرے گی پارٹی کے استحکام اور عوامی خدمات کیلئے اپنے آپ کو وقف کردوںگا ۔