خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین پر آگاہی پروگرام منعقد کیے جائیں

   

سدی پیٹ میں شی ٹیم ۔ بھروسہ اوراسنیہتاکاجائزہ اجلاس ۔ کمشنر بی انورادھا کاخطاب
سدی پیٹ 06-مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) شی ٹیم، بھروسا اور سنیہیتا اسٹاف کے ساتھ خواتین اور بچوں کے تحفظ کے اقدامات کا پولیس کمشنر ڈاکٹر بی. انورادھا، آئی پی ایس میڈم کی زیر صدارت پولیس کمشنر آفس میں جائزہ اجلاس بچوں کو “اچھے لمس” اور “برے لمس” کے بارے میں مکمل آگاہی دی جانی چاہیے۔ خواتین اور بچوں کے تحفظ کے لیے ہمیں موجود ہونے کا مکمل اعتماد اور بھروسا دینا چاہیے۔ بچوں سے ان کی سمجھ میں آنے والی زبان میں بات کرکے ان کی فلاح و بہبود کا پتہ لگانا چاہیے۔ ہاٹ اسپاٹس کا دن میں تین سے چار مرتبہ دورہ کرنا چاہیے۔ شکایتی باکس میں موصول ہونے والی درخواستوں کو فوری طور پر حل کرنا چاہیے۔ ہاٹ اسپاٹس پر نگرانی مزید سخت کی جانی چاہیے۔ اگر کوئی خواتین یا بچوں کو جان بوجھ کر ہراساں کرتا ہے تو وہ خاموشی توڑ کر بہادری سے پولیس میں شکایت درج کرائیں۔ اس موقع پر پولیس کمشنر میڈم نے کہا کہ شی ٹیم، بھروسا اور سنیہیتا اسٹاف باہمی تعاون سے کام کریں اور خواتین و بچوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دیں۔ شی ٹیم کے عملے کو ہیلپ لینے آنے والی خواتین اور بچوں کے ساتھ رازداری برقرار رکھنے کی ہدایت دی گئی۔ متعلقہ اے سی پیز کو ہفتے میں ایک دن شی ٹیم کی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اساتذہ کو بھی ہدایت دی گئی کہ اگر کسی بچی کے رویے میں کوئی تبدیلی نظر آئے تو فوری طور پر متعلقہ شی ٹیم کے عملے کو اطلاع دی جائے۔ والدین کو بچوں کو سوشل میڈیا جیسے واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب ریلز وغیرہ دیکھنے سے روکنے کی ذمہ داری لینی چاہیے۔ “احتیاط علاج سے بہتر ہے” – کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے رونما ہونے سے پہلے ہی مشاورت (کاؤنسلنگ) فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ لڑکیوں کی ذہنیت کو تبدیل کرنے کے لیے مشاورت کا اہتمام کیا جائے۔ کم عمری میں لیے گئے غلط فیصلے مستقبل کو تباہ کر سکتے ہیں۔ آگاہی پروگراموں میں پوکسو کیس اسٹڈی پیش کرکے بہتر معلومات فراہم کی جائیں۔ چھیڑ چھاڑ کے واقعات پیش آنے والے ہاٹ اسپاٹس پر خصوصی نگرانی رکھی جائے۔ روزانہ اسکولوں، کالجوں اور دیگر عوامی مقامات پر خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین پر آگاہی پروگرام منعقد کیے جائیں۔ ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں شی ٹیم کے شکایتی باکس لگائے جائیں۔ اسکولوں اور کالجوں میں شی ٹیم کے نمبر اور عملے کے رابطہ نمبر چھوٹے بورڈز پر آویزاں کیے جائیں تاکہ وہ بچوں کو نظر آئیں۔ اس اجلاس میں خواتین پولیس اسٹیشن انسپکٹر درگا، ایس بی انسپکٹر کرن، سدی پیٹ، گجویل، حسنا آباد کے تینوں ڈویڑنوں کی شی ٹیم کے عملہ، سدی پیٹ بھروسا سینٹر کے عملہ اور دیگر افراد نے شرکت کی۔