خود مختاری کی خلاف ورزی پربغداد کا انقرہ سے شدید احتجاج

   

بغداد : عراق کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی اور متعدد مرتبہ علاقائی خودمختاری کو پامال کرنے پر بغداد نے انقرہ حکومت سے شدید احتجاج کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عراقی وزیراعظم کے ترجمان احمد ملا طلال نے بتایا کہ بغداد کی طرف سے ملک کی سرحدوں کی بار بار خلاف ورزیوں اور عراق کی خود مختاری کی پامالیوں کے واقعات کے خلاف بطور احتجاج عراقی سفیر کو طلب کرکے دو الگ الگ احتجاجی مراسلے ان کے حوالے کیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بغداد نے انقرہ حکومت پر واضح کیا ہے کہ عراق کی سرحدوں کی خلاف ورزی اور خودمختاری کی پامالی کے واقعات ناقابل قبول ہیں۔ عراق کو ترکی کی جانب سے خود مختاری کی خلاف ورزیوں کے خلاف عالمی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق آواز بلند کرنے کا حق ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ترک سفیر پر واضح کیا گیا ہے کہ ترکی اور عراقی اقوام کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات قائم رہے ہیں مگر موجودہ ترک حکومت نے دونوں قوموں کے درمیان نفرت کے بیج بونے کی کوشش کی۔ عراق کی خود مختاری کی پامالی کے نتیجے میں عراقی عوام میں ترکی کے خلاف مایوسی میں اضافہ ہوا ہے۔احمد ملا طلال کا کہنا تھا کہ عراق میں ترکی کی جانب سے کی گئی فضائی اور زمینی کارروائیوں میں ہونے والے جانی اور مالی نقصان کی تمام قانونی اور اخلاقی ذمہ داری انقرہ پرعاید ہوتی ہے۔خیال رہے کہ عراق کی جانب سے ترکی سے یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب دوسری طرف ترک حکومت نے عراق کے نیم خودمختار علاقے کردستان میں گذشتہ ایک ہفتے سے کرد باغیوں کے ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر فضائی اور زمینی حملے شروع کر رکھے ہیں۔