خود کو امیت شاہ قرار دینے والا ونگ کمانڈر گرفتار

   

دوست کے تقرر میں مدد کرنے گورنر سے سفارش کا شاخسانہ ۔ تحویل میں پوچھ تاچھ جاری
بھوپال ۔ 11 جنوری ۔ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے نام پرمدھیہ پردیش کے گورنر کو فرضی فون کرکے تقرری کی سفارش کے معاملے میں گرفتار کئے گئے دونوں ہائی پروفائل ملزمین سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے ۔ریاستی پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف)نے اس معاملے میں ایئرفورس میں تعینات ونگ کمانڈر کلدیپ باگھیلا اور ڈنٹسٹ ڈاکٹر چندریش کو گرفتار کرنے کے بعد کل ریمانڈ پر لیا ہے ۔الزام ہے کہ مدھیہ پردیش میڈیکل سائنس یونیورسٹی میں ڈاکٹر چندریش وائس چانسلر بننا چاہتے تھے اور انہوں نے دہلی میں تعینات اپنے دوست ونگ کمانڈر کلدیپ باگھیلا کی مدد سے گورنر کو وزیر داخلہ بن کر فون کیا اور ڈاکٹر چندریش کی مدد کرنے کی بات کہی۔گورنر نے شبہ ہونے پر مرکزی وزارت داخلہ میں بات کی اور اس دھوکہ دہی کا پتہ چلا۔اس کے بعد گورنر کے اسسٹنٹ کی شکایت پر ایس ٹی ایف نے جانچ شروع کر کے ملزمین کو پکڑ لیا۔ایس ٹی ایف پولیس سپرنٹنڈنٹ راجیش بھدوریا نے بتایا کہ دونوں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے اور اس نقطے پر بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے کہ کیا انہوں نے اور جگہ بھی دھوکہ دہی کی ہے ۔دونوں ملزمین تین دن تک ایس ٹی ایف ریمانڈ پر ہیں۔ ذرائع کے مطابق وائس چانسلر عہدے کیلئے حال میں انٹرویو ہوئے تھے ۔مقامی باشندے ڈاکٹر چندریش نے اس کیلئے انٹرویو دیاتھا۔اس نے گورنر سے سفارش کیلئے اپنے دوست باگھیلا سے رابطہ کیا،جو پہلے گورنر کا اسسٹنٹ رہ چکا ہے ۔ڈاکٹر چندریش نے تین جنوری کو اپنے دوست باگھیلا کا موبائل فون کانفرنس پر لیا اور پھر دن میں گورنر کے پرسنل اسسٹنٹ کو لینڈ لائن پر فون کیا۔اس دوران ڈاکٹر چندریش نے کہا کہ وہ وزیر داخلہ کا پرسنل سکریٹری بول رہا ہے اور گورنر سے بات کرائیے ۔ذرائع کے مطابق گورنر کے لائن پر آتے ہی باگھیلانے مرکزی وزیر بن کر بات کی اور وائس چانسلر کی تقرری کے معاملے میں ڈاکٹر چندریش کی مدد کرنے کی بات کہی۔گورنر کو اس پر شک ہوا اور معاملے کی جانچ میں پتہ چلا کہ فون مرکزی وزارت داخلہ سے نہیں آیاتھا۔اس کے بعد راج بھون کی جانب سے پولیس میں شکایت کی گئی۔معاملے کی جانچ کے بعد ایس ٹی ایف نے دو دن پہلے دونوں ملزمین کو حراست میں لیا اور ابتدائی جانچ کے بعد دونوں کو گرفتار کرلیاگیا۔اب دونوں ایس ٹی ایف کی ریمانڈ پر ہیں۔