خورشید جاہ دیوڑھی کی بحالی کا کام تکمیل کے قریب

   

پرشکوہ عمارت میں جلد ہی کیفٹیریا ، آرٹ گیلریز ، کلچرل سنٹرس قائم ہوں گے
حیدرآباد ۔ 2 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : پرانے شہر کے علاقہ شاہ گنج میں واقع پائیگاہ پیالیس کے ایک پیالیس ، پر شکوہ خورشید جاہ دیوڑھی میں سیاح اب جلد ہی چائے نوشی کرپائیں گے کیوں کہ قلی قطب شاہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کا منصوبہ اس ہیرٹیج عمارت کو آئندہ سال کے آوائل میں عوام کے لیے کھولنے کا ہے ۔ اس دیوڑھی کے مرمتی اور تزئین نو کے کام تکمیل کے قریب ہونے کے ساتھ قلی قطب شاہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے اس عمارت کے استعمال اور اس کی نگہداشت کے لیے مشہور فرمس سے ’ ایکسپریشنس آف انٹرسٹ ‘ طلب کئے ہیں ۔ فرمس اس عمارت کے استعمال کے لیے ان کے پلانس داخل کررہے ہیں ۔ اس اتھاریٹی کے چیف انجینئر بی گوپال نے کہا کہ ’ ہوٹل اور ہاسپٹلٹی کے بزنس میں سرگرم بعض مشہور کمپنیوں نے اس دیوڑھی پہنچ کر اس کا جائزہ لیا اور اس کے استعمال کے لیے پلان تیار کئے ہیں ۔ تجاویز داخل کرنے کے بعد ہم انہیں قطعیت دیں گے اور حکومت کی جانب سے منتخب کردہ کمپنی کو یہ عمارت حوالہ کریں گے ‘ ۔ حکومت ، کمپنی اور قلی قطب شاہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے درمیان منافع میںحصہ داری کو بھی ملحوظ رکھے گی ۔ عہدیدار اس عمارت میں ترامیم کرنے کی اجازت نہیں دے گی ۔ اس عہدیدار نے کہا کہ ہمارا مقصد اس عمارت کو سیاحت کے لیے پرکشش بنانا ہے ۔ بعض کمپنیوں نے کہا کہ ان کا ارادہ اس دیوڑھی میں کیفیٹریا ، آرٹ گیلری ، کلچرل سنٹر وغیرہ قائم کرنے کا ہے ۔ تمام تجاویز وصول ہونے کے بعد ایک کمیٹی پلانس کی اسٹیڈی کرے گی اور کمپنی کو قطعیت دے گی ‘ ۔ اس اتھاریٹی کو توقع ہے کہ خورشید جاہ دیورھی کی بحالی کا کام جنوری کے وسط میں مکمل ہوگا اور اس عمارت کو 2026 کے وسط میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا ۔ اس محل کو پائیگاہ کے نواب فخر الدین نے تعمیر کروایا تھا اور یہ محل ان کی اولاد میں خورشید جاہ بہادر کو ورثہ میں ملا تھا جنہوں نے اس میں کچھ توسیع کی تھی ۔ یہ عمارت پلاڈٹین فن تعمیر کی بہترین مثال ہے ۔ جو یوروپی ممالک میں دیکھی جاسکتی ہے ۔۔ A