کھیل کود کے فروغ کو ختم کرنے کی سازش، کھلاڑیوں کے اعتراض پر عہدیداران واپس جانے پر مجبور
حیدرآباد۔19جولائی (سیاست نیوز) شہر میں جتنی ضرورت گھنے درختوں کی ہے اتنی ہی ضرورت کھلے میدانوں کی بھی ہے جہاں نوجوانوں کو کھیل کود کی گنجائش حاصل رہے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست اور شہر حیدرآباد میں شجرکاری مہم کے دوران کھلے میدانوں میں شجرکاری نوجوانوں کیلئے صحت مند ماحول کی فراہمی کے کھیل کود کی گنجائش کو ختم کرنے کا موجب بن سکتے ہیں اسی لئے کھلے میدانوں کے تحفظ کے ساتھ شجرکاری کو یقینی بنائے جانے کی ضرورت ہے۔ شہری جنگلاتی علاقہ کے فروغ کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے تحت کھلے میدانوں کا انتخاب کیا جانے لگا ہے جو کہ ماحولیات کے تحفظ میں معاون ہو سکتا ہے لیکن نوجوانوں میں کھیل کود کے فروغ میں رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے جو کہ موٹاپے کے فروغ کے علاوہ ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے امراض میں فروغ کا باعث بننے کا خدشہ ہے۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے پروگرام ہریتا ہرم کے تحت پرانے شہر میں موجود خورشید جاہ گراؤنڈ میں شجرکاری کی کوشش کو کرکٹ اور فٹ بال کے کھلاڑیوں نے ناکام بنا دیا کیونکہ پرانے شہر میں کرکٹ اور فٹ بال میاچ کیلئے محض تین میدان موجود ہیں جن میں قلی قطب شاہ اسٹیڈیم کے علاوہ بارکس گراؤنڈ اور خورشید جاہ گراؤنڈ موجود ہیں اور یہ تین میدان بھی پرانے شہر کی آبادی کے لئے ناکافی ہے لیکن اس کے باوجو دمجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے خورشید جاہ گراؤنڈ کو شہری جنگلاتی علاقہ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے میدان کے وسط میں کھڈ کھودے جانے لگے تھے لیکن فٹ بال اور کرکٹ کے کھلاڑیوں نے اس پر شدید اعتراض کرتے ہوئے عہدیداروں کو واپس ہونے پر مجبور کردیا۔ مقامی عوام جو اس میدان کو کھیل کود کے علاوہ ورزش کیلئے استعمال کرتے ہیں نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کو میدان کے بیچو بیچ شجرکاری کے بجائے میدان کے اطراف شجرکاری کا مشورہ دیا اور کہا کہ ایسا کرنے سے میدان کا بھی تحفظ ہوگا اور ماحولیات کا بھی تحفظ ممکن ہوگا ۔ جی ایچ ایم سی ذرائع کے مطابق شہر میں جنگلاتی علاقہ کے فروغ کے لئے اس میدان کا انتخاب کیا گیا ہے لیکن کھلاڑیوں کی توجہ دہانی کے بعد اس منصوبہ کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پرانے شہر میں موجود کھیل کے کھلے میدان تیزی سے ختم ہونے لگے ہیں اور ان میدانوں میںانڈور اسٹیڈیم تعمیر کئے جانے لگے ہیں جس کے سبب نوجوان جو کرکٹ اور فٹ بال میں دلچسپی رکھتے ہیں انہیں شہر کے نواحی علاقوں میں کھیل کود کیلئے کرایہ پر میدان حاصل کرنے پڑرہے ہیں جبکہ پرانے شہر میں ان دونوں کھیلوں کے فروغ کیلئے اقدامات کی شدید ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔