صحت مند زندگی کیلئے سنت رسولؐ پر عمل ضروری، نرمل میں مولانا محمد ایوب ندوی بھٹکلی کی نمائندہ سیاست سے بات چیت
نرمل ۔ 2 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) خادم المساجد و المدارس حضرت مولانا محمد ایوب ندوی بھٹکلی کی نرمل دورہ کے موقع پر مقامی دفتر سیاست نرمل آمد پر سید جلیل ازہر اسٹاف رپورٹر روزنامہ سیاست نے ان کا خیرمقدم کیا اور شال پوشی کی۔ مولانا نرمل کے دو روزہ دورہ پر مختلف علماء کے اجلاس اور مدرسوں کا معائنہ کیا۔ مولانا نے ملک کے حالات پر نمائندہ سیاست سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ آج امت مسلمہ معاشی دینی اخلاقی اعتبار سے کیوں پریشان ہے جبکہ اس کا حل قرآن پاک میں سورہ یوسف میں موجود ہے۔ حالات کے بگاڑ کی اصل وجہ ہمارے دلوں سے اللہ کا خوف نہ ہونا ہے۔ آج ہمیں گناہوں سے بچنے کی ضرورت ہے۔ نماز کی پابندی کرنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی صحت مند و تندرست رہنے کیلئے کھانے کے اوقات کا اصل وقت عصر اور مغرب کے درمیان ہے۔ آج فیشن بنالیا گیا ہے شام کا کھانا عشاء کے بعد دیر گئے تک کھارہے ہیں جس کی وجہ سے بے شمار بیماریوں میں مبتلا ہوکر دواخانوں کا رخ کررہے ہیں بلکہ کم عمری میں شوگر، دل کا دورہ جیسی مہلک بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔ سنت رسول پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے کئی ایک بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ حدیث شریف میں آتا ہے اللہ کے نبی نے چھنے ہوئے آٹے کی روٹی کھانا پسند نہیں کیا۔ آج ہم سب میدہ جو چھنا ہوا آتا ہے اس سے بنی ہوئی چیزوں کو کھانا پسند کرتے ہیں۔ وہی کھارہے ہیں۔ وہی کھلا رہے ہیں کھانے کے وقت کا بھی ہمارے پاس تعین نہیں رہا سب سے اہم بات فرائض کی ادائیگی میں آج بہت کوتاہی کی جارہی ہے۔ ہر نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو گھر کی خواتین کو نماز اور روزہ کا پابند بنایا جائے۔ اس لئے کہ صحت اللہ کی دی ہوئی بڑی نعمت ہے ہمیں گناہوں سے بچنے کے ضرورت ہے۔ دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ نسل کو دینی زیور تعلیم سے آراستہ کرنا گھر کے ذمہ دار افراد کا فریضہ ہے۔ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اللہ کی ذات سے کبھی مایوس نہ ہو۔ دل مشکل میں ڈوبا ہو یا سوچ فکروں میں الجھی ہوئی ہو تو بھی اللہ سے دعا کریں اور اتنا تو کل ضرور کرنا کہ وہ رب تمام دعاؤں کو بڑے دھیان سے سنا ہے۔ وہ جواب بھی دیتا ہے وہ ضائع نہیں جانے دے گا۔ ان دعاؤں کو جو حلوص دل سے اپنے مالک سے مانگی جائے اس موقع پر نرمل و عادل آباد کے علمائے کرام مفتی ریاض انصاری قاسمی، مولانا اخلاق قاسمی، مولوی عبدالعظیم، مولوی احتشام، مولانا علی صاحب بھی موجود تھے۔