ضعیف شخص نے چتا پر بیٹھ کر خود کو آگ لگاتے ہوئے خود کشی کرلی
اراضی تقسیم کرلینے والے بیٹوں کے باری باری باپ کو گھر میں رکھنے کا فیصلہ ، دل برداشتہ ہو کر انتہائی اقدام
حیدرآباد ۔ 5 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : ایک ضعیف باپ کتنی تکلیف میں تھا اور اپنے بچوں سے کسی قدر مایوس تھا اس کی جانب سے لئے گئے فیصلے سے اس کا اندازہ ہوتا ہے ۔ آج کل بزرگ والدین کو بچے بوجھ تصور کرنے لگے ہیں ۔ ایسے کئی واقعات آئے دن منظر عام پر آرہے ہیں جو خونی اور پاک رشتوں کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ۔ ایسا ہی ایک تازہ واقعہ ضلع سدی پیٹ میں پیش آیا ۔ زندگی کے آخری دنوں میں آرام سے زندگی گذارنے کے بجائے ایک 90 سالہ ضعیف شخص نے لکڑیوں سے چتا بناتے ہوئے اس پر بیٹھ کر خود اپنی چتا کو آگ لگا کر خود کشی کرلی ۔ تفصیلات کے بموجب ضلع سدی پیٹ کے حسن آباد منڈل میں واقع پوٹلا پلی گاوں سے تعلق رکھنے والے وینکٹیا کے چار بیٹے اور ایک دختر ہے ۔ اپنی چار ایکڑ اراضی کے کھیت پر محنت مزدوری کرتے ہوئے اپنے بچوں کی پرورش کی اور اپنے طور پر اچھی زندگی فراہم کی ۔ عمر رسیدہ ہوجانے کے بعد اراضی چار بیٹوں میں تقسیم کردی تاکہ وہ سب بھی اپنی اپنی زندگی بہتر انداز سے گذار سکے ۔ کھیت کو آپس میں تقسیم کرلینے والے بھائیوں نے اپنے باپ کو بھی تقسیم کرلینے کا فیصلہ کیا ۔ چند دن کسی کے پاس چند دن کسی کے پاس رکھنے سے اتفاق کیا اور اپنے اس فیصلے سے ضعیف والد کو واقف کرایا ۔ لیکن بچوں کی جانب سے لیے گئے فیصلے سے وینکٹیا مطمئن نہیں تھا ۔ دل برداشتہ ہو کر گھر میں کسی کو بتائے بغیر نکل گیا ۔ بیٹوں کی جانب سے باری باری گھر میں رکھنے کا فیصلہ پسند نہیں آیا اور بچی کھچی زندگی سے بیزار ہوگیا اور خود کشی کرنے کا فیصلہ کیا اور لکڑیوں کو اکٹھا کرتے ہوئے اپنی چتا خود تیار کی اور اس پر بیٹھ کر خود لکڑیوں کو آگ لگاتے ہوئے خود کشی کرلی ۔ تین دن قبل پیش آنے والا یہ واقعہ تاخیر سے منظر عام پر آیا ۔ وینکٹیا کی جانب سے خود کشی کرنے کی اطلاع ملنے کے بعد گاوں والے غمزدہ ہوگئے ۔ اس واقعہ پر پولیس نے ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔ خونی رشتوں کو تار تار کرنے کا یہ واقعہ ساری ریاست میں موضوع بحث بن گیا ہے اور ہر طرف سے اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیٹوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔۔ ن