خیبر پختونخوا میں چھ پاکستانی فوجی اور سات ٹیچر بھی ہلاک

   

اسلام آباد : پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقہ شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے ساتھ ایک بڑی جھڑپ میں ملکی فوج کے کم از کم چھ سپاہی مارے گئے۔ اس کے علاوہ پارا چنار میں شوٹنگ کے ایک واقعہ میں بھی سات اساتذہ ہلاک ہو گئے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں میں پاکستانی فوج کے جمعرات چار مئی کے روز جاری کردہ ایک بیان کے حوالے سے بتایا گیا کہ ماضی میں نیم خود مختار اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ کہلانے والے انتظامی خطوں میں سے ایک شمالی وزیرستان میں ملکی سکیوریٹی دستوں کی طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ ایک بڑی جھڑپ ہوئی۔ افغانستان کے ساتھ سرحد کے قریبی علاقہ میں ہونے والے اس بڑے تصادم میں ملکی فوج کے کم از کم چھ فوجی مارے گئے۔ فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق فوجی کمانڈوز کا ایک قافلہ تحریک طالبان پاکستان یا ٹی ٹی پی نامی ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم کے جنگجوؤں کے ایک ٹھکانے کے خلاف آپریشن کے لیے شمالی وزیرستان میں ہی سفر میں تھا کہ طالبان حملہ آوروں نے اس پر دھاوا بول دیا۔ ماضی میں شمالی وزیرستان سمیت پاکستانی قبائلی علاقوں میں بہت فعال رہنے والے طالبان عسکریت پسندوں کو اس مسلح تصادم میں کتنا جانی نقصان ہوا، اس بارے میں خبر رساں اداروں نے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔