لندن ۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کا ایک پاکستانی بااعتماد رفیق جو اس وقت برطانیہ کی ایک جیل میں قید ہے اور جسے امریکہ کے حوالے کیا جانے والا ہے، کے بارے میں یہ کہا جارہا ہیکہ وہ اس وقت شدید ڈپریشن کا شکار ہے اسی وجہ سے اس نے قبل ازیں تین بار خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی لہٰذا اس کے وکلاء کا استدلال ہیکہ ملزم کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے اسے امریکہ کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔ 51 سالہ جابرموتی کو گذشتہ سال اسکاٹ لینڈ یارڈ کی پولیس نے گرفتارکیا تھا اور اس کے مقدمہ کی سماعت کے آغاز کے ساتھ ہی اسے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کے اجلاس پر پیش کیا گیا تھا۔ ایف بی آئی کی جانب سے کی گئی تحقیقات کے بعد اسے منی لانڈرنگ، جبری وصولی اور غیرقانونی اشیاء (منشیات) جیسے ہیروئن کو غیرقانونی طور پر درآمد کرنے کی سازش میں ملوث پایا گیا تھا۔ اسے دیگر دو اور ناموں سے جانا جاتا ہے۔ جابرموتی والا اور جابر صدیق اور جسے ڈی کمپنی (داؤد کی کمپنی) کی جانب سے 1.4 ملین ڈالرس کی لانڈرنگ (غیرقانونی لین دین) میں ملوث پایا گیا تھا۔ ڈی کمپنی کی قیادت انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کرتا ہے جو 1993ء کے ممبئی دھماکوں کی سازش رچنے پولیس کو مطلوب ہے۔
