تلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایت، قابضین کو نوٹسیں جاری کی گئیں
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے دائرہ میر مومن قبرستان سلطان شاہی پر ناجائز قبضوں کے بارے میں تلنگانہ وقف بورڈ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ ہدایت دی ۔ عدالت نے وقف بورڈ کو رپورٹ پیش کرنے کی مہلت دی ہے ۔ درخواست گزار نے شکایت کی تھی کہ ناجائز قبضوںکی برخواستگی میں وقف بورڈ ناکام ہوچکا ہے ۔ عدالت نے ضلع کلکٹر حیدرآباد اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ کو قبرستان کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت دی ہے ۔ سابقہ احکامات کی بنیاد پر وقف بورڈ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سروے کے اہتمام کے بعد مبینہ قابضین کو نوٹس جاری کی گئی ہے۔ وقف بورڈ کے اسٹانڈنگ کونسل نے قابضین کے خلاف کارروائی کیلئے مزید وقت دینے کی درخواست کی جس پر عدالت نے تازہ ترین موقف کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی اور سماعت کو آئندہ کیلئے ملتوی کردیا ۔ اسی دوران ہائی کورٹ کے جسٹس کے لکشمن نے لاک ڈاؤن کے دوران ایڈوکیٹس اور عدلیہ کے ملازمین کو رعایت دینے سے متعلق درخواستوں کی سماعت 24 جون تک ملتوی کردی ہے ۔ حکومت کو حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اگر کابینہ کی جانب سے لاک ڈاؤن کی برخواستگی کا فیصلہ کیا گیا تو یہ مسئلہ از خود ختم ہوجائے گا ۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عبوری احکامات کے بعد سے وکلاء کو لاک ڈاؤن کے دوران روکا نہیں جارہا ہے۔ شناختی کارڈ پیش کرنے پر لاک ڈاؤن میں جانے کی اجازت دی جارہی ہے ۔