داعش ،عراق میں دوبارہ منظم ہونے کوشاں

   

بغداد، 23دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کُرد اور مغربی انٹلیجنس حکام کے مطابق دہشت گرد تنظیم داعش (آئی ایس) عراق میں شکست کے بعد خود کو دوبارہ منظم کررہی کی کوشش کر رہی ہے ۔ انٹلیجنس ایک اعلیٰ افسر لاہو رطالبانی نے بتایا کہ دہشت گرد اب القاعدہ کے مقابلے میں زیادہ سرگرم اور خطرناک ہیں ۔ انہوں نے کہا‘‘ان کے (آئی ایس ) پاس بہتر ٹیکنالوجی، بہتر حکمت عملی اور اپنے کام کو پورا کرنے کے لئے بہت زیادہ پیسہ ہے ’’۔ طالبانی نے کہا‘‘وہ گاڑی، ہتھیار، خوراک کی فراہمی اور سازو سامان خریدنے کے قابل ہیں ۔ تکنیکی طور پر وہ زیادہ سمجھدار ہیں ۔ ان کا خاتمہ کرنا زیادہ مشکل ہے ۔ اس لئے وہ القاعدہ کی طرح ہیں ’’ ۔بی بی سی کے مطابق عراقی کردستان کی دو خفیہ ایجنسیوں میں سے ایک ایجنسی کے سربراہ طالبانی نے کہا کہ ایک الگ طرح کا داعش سامنے آیا ہے جو اب کسی بھی علاقے کو نشانہ بنانے سے گریز نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ داعش دہشت گرد عراق کے حمرین پہاڑوں میں زیر زمین ہیں یا پناہ لے رکھی ہے۔ انٹلیجنس افسر نے دعوی کیا‘‘حمرین پہاڑ اب داعش کا گڑھ ہے جہاں چھپنے کے کئی مقامات کے ساتھ ساتھ غاروں والے پہاڑوں ہیں ۔ عراقی فوج کے لئے اس پہاڑی حدود کو کنٹرول کرنا بہت مشکل ہے۔