اے ٹی ایس کی کارروائی، انٹلی جنس ایجنسیاں روابط اور دیگر تفصیلات اکٹھا کرنے میں مصروف
حیدرآباد : /9 نومبر (سیاست نیوز) گجرات کے انسداد دہشت گرد اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے داعش سے مبینہ رابطہ رکھنے پر تین افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ گرفتار شدہ افراد میں دو کا تعلق اترپردیش سے ہے اور ایک کا تعلق حیدرآباد سے بتایا گیا ہے۔ گرفتار شدہ افراد کی شناخت محمد سہیل ، آزاد صیفی اور ڈاکٹر سید احمد معین الدین کے طور پر ہوئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ سید احمد معین الدین کا تعلق کھمم سے ہے اور وہ شہر کے علاقہ ٹولی چوکی میں مقیم تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس نے بی یو ایم ایس کی تعلیم حاصل کی اور راجندر نگر کے علاقہ میں ایک چھوٹی سی ہوٹل بھی قائم کی تھی ۔ بعض اوقات رئیل اسٹیٹ کا کاروبار بھی کیا کرتا تھا ۔ گجرات پولیس کے ڈی آئی جی سنیل جوشی نے دعویٰ کیا ہے کہ احمد معین الدین سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ڈاکٹر سید احمد معین الدین کے نام سے اکاؤنٹ چلاتا تھا، جس کے ذریعے وہ انتہا پسندی کی جانب راغب ہوا اور بعد ازاں اسلامک اسٹیٹ ، خراسان پروونس (ISKP) نامی تنظیم میں شامل ہوگیا، جو داعش (ISIS) سے منسلک ہے۔ گجرات پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ احمد معین الدین نے اپنے ہینڈلر ابو خدیجہ (جو پاک ۔ افغان سرحد پر سرگرم ہے) کی ہدایات پر آزاد سلیمان شیخ اور محمد سہیل احمد کے ساتھ ایک دہشت گرد سیل تشکیل دیا۔ ابو خدیجہ کے احکامات کے مطابق، انہوں نے دہلی، احمدآباد اور لکھنؤ شہروں کو اپنے اہداف کے طور پر منتخب کیا اور ان علاقوں میں ریکی (معائنہ) بھی کیا ۔ گرفتار افراد کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ زہریلے مادے استعمال کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر قتلِ عام کریں اور مخصوص افراد کو اسلحہ سے نشانہ بنائیں۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان سے اسلحہ ڈرون کے ذریعے راجستھان پہنچایا گیا۔ احمد معین الدین راجستھان کے ہنومان گڑھ گیا اور وہاں سے تین گلاک پستولیں اور 30 گولیاں وصول کیں، جنہیں اس نے اپنے ساتھیوں میں تقسیم کردیا۔ یہ گروہ کچھ دنوں تک احمدآباد کے مضافات میں کالول کے قریب فائرنگ کی مشق بھی کرتا رہا۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے اسلحہ کو قبرستان میں چھپا دیا۔ مزید یہ کہ ابو خدیجہ نے انہیں پی ڈی ایف فارمیٹ میں دہشت گردی سے متعلق کتابیں بھیجی تھیں، جن میں کاسٹر آئیل سے انتہائی خطرناک ریسن زہر تیار کرنے کے طریقے درج تھے۔ ٹولی نے یہ زہر تیار کرنے کا عمل شروع کردیا تاکہ کسی بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ کارروائی انجام دی جا سکے۔ گجرات اے ٹی ایس کو حال ہی میں احمد معین الدین کی مشکوک سرگرمیوں کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی تھی۔ اس اطلاع کے بعد پولیس نے اس پرٹیکنیکی نگرانی شروع کردی اور ہفتہ کی رات احمدآباد۔ مہسانہ قومی شاہراہ پر ادا لاج ٹول پلازا کے قریب اچانک کارروائی کی۔ ایک فورڈ فیگو کار کی تلاشی کے دوران احمد معین الدین سید کو گرفتار کرلیا گیا۔ کار کی تلاشی میں 10 لیٹر کے ڈبے میں 4 لیٹر کاسٹر آئیل برآمد ہوا۔ اس کی نشاندہی پر دیگر دو ساتھیوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا اور اسلحہ و کارتوس ضبط کرلی گئیں۔ احمد معین الدین کی گرفتاری کے بعد ریاستی انٹیلیجنس ایجنسیاں متحرک ہوگئی ہیں اور اس کے مقامی روابط اور ممکنہ ساتھیوں کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔