برلن: ایک جرمن عدالت نے ایک نومسلم جرمن خاتون کو ایک ایزدی بچی کے قتل میں ملوث ہونے کے جرم پر سزائے قید سنا دی ہے۔یہ جرمن خاتون اسلام قبول کرنے کے بعد دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ یا داعش میں شریک ہو گئی تھی۔جنوبی جرمن شہر میونخ کی عدالت نے اس نو مسلم ملکی خاتون کو دس برس کی سزائے قید سنائی ہے، جس پر ایک ایزدی بچی کے ہلاک ہونے میں ملوث ہونے کا جرم ثابت ہو گیا ہے۔اس خاتون کی شناخت نجی کوائف کے تحفظ کے جرمن قانون کے تحت مخفی رکھی گئی ہے اور صرف نام کی تفصیل میں جینیفر ڈبلیو بتایا گیا ہے۔ اس کی عمر تیس برس ہے۔جینیفر ڈبلیو کا ایک جرم ایک پانچ سالہ ایزدی بچی کو غلام بنا کر بھوکا اور پیاسا رکھنا ہے۔ اس اذیت کی وجہ سے اس بچی کا انتقال ہوگیا تھا۔ یہ خاتون داعش کی مددگار ہونے کے ساتھ اقدام قتل کی کوششوں میں بھی شامل تھی۔