گاڑی چھین لینے پر عطا پور تا چندرائن گٹہ پیدل سفر ،پولیس کا افسوسناک غیرانسانی رویہ
حیدرآباد۔ 25 اپریل (سیاست نیوز) شہر میں پولیس کی زیادتی کی ایک نئی مثال قائم کرچکی ہے۔ روزہ داروں کے ساتھ مبینہ مارپیٹ اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی، بیمار اور حاملہ خواتین کے ساتھ رسواء کن عمل اور ہراسانی کے بعد اب شہریوں نے اپنوں کا آخری دیدار کرنے سے بھی روک لیا ہے۔ اس طرح کا ایک واقعہ راجندر نگر پولیس حدود میں پیش آیا۔ داماد کی موت پر بیٹی کے غم میں شامل ہونے اور داماد کا آخری دیدار کرنے سے ایک ضعیف جوڑے کو روک دیا گیا اور تیز دھوپ میں ان کی موٹر سیکل چھین کر انہیں سڑک پر بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا۔ منت سماجت اور عاجزی کے باوجود بھی پولیس نے بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی گاڑی کو ضبط کرلیا جبکہ اس ضعیف جوڑے نے داماد کی موت کا تصدیقی سرٹیفکیٹ بھی دکھایا اور مکان سے باہر نکلنے کی اپنی وجہ بتائی۔ تاہم پولیس نے ان کی ایک نہیں سنی اور عطاپور پلرنمبر 150 کے پاس ان کی گاڑی کو ضبط کرلیا اور انہیں چندرائن گٹہ پیدل جانے کیلئے مجبور کردیا۔ لاک ڈاؤن کی عمل آوری میں سختی کو ضروری تصور کیا جارہا ہے تاہم ضرورتمندوں اور انتہائی اہم موقعوں کیلئے بھی اجازت سے گریز کرتے ہوئے سختی کررہی ہے۔ حکومت اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ لاک ڈاؤن کی عمل آوری میں تعینات ملازمین پولیس کے رویہ میں تبدیلی اور انسانی ہمدردی کا درس دیتے ہوئے انہیں بہتر خدمات انجام دینے کی ہدایت جاری کرے۔