دانش علی بی ایس پی سے معطل پارٹی مخالف سرگرمیوں کا الزام

,

   

لکھنؤ : امروہہ سے لوک سبھا رکن اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) قائد دانش علی کو ’پارٹی مخالف سرگرمیوں‘ کیلئے پارٹی سے معطل کر دیا گیا ہے۔ بی ایس پی صدر مایاوتی نے رکن پارلیمنٹ دانش علی کو معطل کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دانش علی نے کچھ دنوں پہلے راہول گاندھی سے ملاقات کی تھی۔ بتا یا گیا ہے کہ پارٹی کی مخالفت اور کانگریس سے قربت کی وجہ سے انہیں معطل کیا گیا ہے۔حال ہی میں پارلیمنٹ میں بی جے پی کے ایک رکن نے دانش علی سے متعلق متنازعہ ریمارکس کیے جس پر زبردست سیاسی ہنگامہ ہوا تھا ۔ بعد ازاں بی جے پی رکن رمیش بھدوڑی نے اپنے ریمارکس پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے معذرت خواہی کرلی تھی ۔

بی جے پی پالیسیوں کی مخالفت جرم ہے تو سزا بھگتنے تیارہوں
پارٹی سے معطل کرنے پر صدر مایاوتی پر دانش علی کی شدید تنقید

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی سے معطل کیے جانے کے بعد لوک سبھا رکن دانش علی کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ دانش علی نے پارٹی سے معطلی کے فیصلہ پر مایاوتی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی ایس پی صدرف مایاوتی کا یہ فیصلہ افسوسناک ہے اور اگر بی جے پی کی پالیسیوں کی مخالفت کرنا جرم ہے تو وہ کوئی بھی سزا بھگتنے کے لیے تیار ہیں۔واضح رہے کہ بی ایس پی نے دانش علی کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں پارٹی سے معطل کر دیا۔ پارٹی سے نکالے جانے کے بعد امروہہ سے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے وہ بہن مایاوتی جی کے ہمیشہ شکرگزار ررہیں گے کہ انھوں نے ان کو ٹکٹ دے کر لوک سبھا کا رکن بننے میں مدد کی۔ بہن جی نے انہیں بی ایس پارلیمانی پارٹی کا لیڈر بھی بنایا اور ہمیشہ ان کی حمایت ملی۔ (لیکن) ان کا آج کا فیصلہ افسوسناک ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پوری محنت اور لگن سے بی ایس پی کو مضبوط کرنے کی انہوں نے ہمیشہ کوشش کی ہے اور کبھی بھی کسی طرح سے پارٹی مخالف کام نہیں کیا ہے۔ اس بات کی گواہ امروہہ علاقہ کی عوام ہے۔دانش علی کا کہنا ہے کہ انہوں نے بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کی مخالفت ضرور کی ہے اور کرتے رہیں گے۔ چند سرمایہ داروں کے ذریعہ عوام کی ملکیت کی لوٹ کے خلاف بھی انہوں نے آواز اٹھائی اور اٹھاتے رہیں گے، کیونکہ یہی سچی عوامی خدمت ہے۔ اگر ایسا کرنا جرم ہے تو میں نے یہ جرم کیا ہے اور اس کی سزا بھگتنے کو تیار ہیں۔ دانش علی نے کہا کہ جس دن رکن پارلیمنٹ منتخب ہوے اس دن سے ہی انہوں نے عوام کے مفاد اور پارٹی کے نظریات کو دھیان میں رکھتے ہوئے پارلیمنٹ کے اندر ملک کے محروم و استحصال کا شکار سماج کی، کسان، پسماندہ طبقہ کی زبان بننے کا کام کیا۔ اگر یہ سب پارٹی مخالف ہے تو مجھے پتہ نہیں۔ کہیں بھی کوئی ناانصافی ہوتی ہے تو اس کے خلاف سب سے پہلے آواز بلند کرنے کا کام کیا اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔