دانش علی کو دہشت گرد کہنے والا ایم پی الیکشن انچارج

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری جنہوں نے کچھ عرصہ قبل بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کو دہشت گرد کہا تھا اور پارلیمنٹ میں ان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی کو بی جے پی نے راجستھان کے ٹونک ضلع کا اسمبلی الیکشن انچارج مقرر کیا ہے۔یہ تب ہے جب بی جے پی نے رکن اسمبلی کے ساتھ بدسلوکی کرنے پر رمیش بدھوری کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے، جس پر رمیش بدھوری نے ابھی تک پارٹی کے سربراہوں کو جواب نہیں دیا ہے۔رمیش بیدھوری کو نئی ذمہ داری ملنے سے سیاست ایک بار پھر گرم ہو گئی ہے۔ راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے اسے بیدھوری کے لیے نفرت پھیلانے کا نیا انعام قرار دیا ہے۔ دوسری جانب مہوا موئترا نے پی ایم نریندر مودی سے سوال کیا کہ کیا یہ آپ کی محبت کا پھیلاؤ ہے؟ایس پی کی حمایت سے راجیہ سبھا پہنچے کپل سبل نے کہاکہ رمیش بدھوری نے خصوصی اجلاس کے دوران ایوان میں ایسے الفاظ بولے تھیجو نہیں بولے جانے چاہیے تھے۔اب بی جے پی نے بیدھوری کو ٹونک کا انچارج بنایا ہے۔ ٹونک کی مسلم آبادی %29.25 ہے۔ نفرت کو سیاسی فائدے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہاکہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، یہ سب ان کی بکواس ہے۔بیدھوری کو ٹونک بھیجنے کی وجہ ٹونک میں گجروں کی بڑی تعداد ہے۔
یہی نہیں، گرجر لیڈروں کے پاس 4 اسمبلی سیٹیں ہیں، جن میں سے سچن پائلٹ بھی ایم ایل اے ہیں۔ رمیش بیدھوری بھی گجر برادری سے آتے ہیں۔ بی جے پی کا ماننا ہے کہ وہ گرجر ووٹوں کو اپنی طرف موڑ سکتے ہیں۔ترنمول ایم پی مہوا موئترا نے کہاکہ جس شخص کو وجہ بتاؤ نوٹس دیا گیا ہے اسے نئی ذمہ داری کیسے دی جا سکتی ہے؟ نریندر مودی جی، یہ اقلیتوں کے لیے آپ کا پیار کا سفر ہے، یہ آپ کی محبت کا پھیلاؤ ہے؟