دجلہ کشتی حادثہ ، مہلوکین کی تعداد 100 ہوگئی

   

موصل ۔ 22 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) عراق کے شہر موصل کے ایک دریا میں کشتی غرق ہونے کے حادثہ میں ہلاکتوں کی تعداد 100 ہوگئی جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی جس وقت حادثہ رونما ہوا اس وقت دریا طغیانی پر تھا۔ کشتی پر نوروز تہوار کے موقع پر متعدد فیملیز کے ارکان سوار تھے جن میں بچے بہت خوش نظر آرہے تھے۔ جب تک موصل شہر داعش کے قبضہ میں رہا اس وقت تک لوگ نو روز کی خوشیاں منانے سے بھی محروم تھے لیکن یہاں سے داعش کے مکمل صفائے کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ نوروز کا تہوار جوش و خروش سے منایا جارہا تھا تاہم اچانک اس حادثہ نے خوشیوں پر پانی پھیر دیا۔ اس سانحہ پر عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے تین روز کے سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے اور بہ نفس نفیس دریائے دجلہ کے اس مقام کا معائنہ کیا جہاں حادثہ رونما ہوا تھا۔ انہوں نے اس حادثہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ مرد و خواتین اور بچے کشتی میں سوار ہوکر ایک مشہور و معروف پکنک کے مقام پر جارہے تھے۔ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار ہونے کی وجہ سے وہ الٹ گئی۔ وزارت داخلہ نے ہلاکتوں کی تازہ تعداد جاری کرتے ہوئے 94 بتایا جبکہ 55 افراد کو بچایا گیا ہے۔ وزارت کے ترجمان سعدمان نے بتایا کہ مہلوکین میں 19 بچے اور 61 خواتین شامل ہیں۔