تین گھنٹوں سے زیادہ اضافی کلاسیس کا اہتمام نہ کریں ، رہنمایانہ خطوط کی اجرائی
حیدرآباد /28 اپریل ( سیاست نیوز ) حکومت نے انٹرمیڈیٹ طلبہ درمیان میں تعلیم ترک کرتے ہیں تو انہیں فیس واپس کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ اس کے علاوہ کالجس میں طلبہ کی تعلیم اور ان کی صحت پر خصوصی توجہ دینے کے احکام جاری کرکے رہنمایانہ خطوط جاری کئے گئے ۔ انٹرمیڈیٹ بورڈ سکریٹری نوین متل نے طلبہ کی کونسلنگ کیلئے خصوصی فیکلٹی کا تقرر کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ حال ہی میں نارسنگی کے ایک خانگی کالج میں انٹر کے طالب علم نے خودکشی کرلی ۔ جس کے بعد عہدیداروں اور خانگی کالجس انتظامیہ کے نمائندوں کے ساتھ ایک اجلاس ایم سی ایچ آر ڈی میں انعقاد کیا گیا ۔ طلبہ کے مسائل انہیں خودکشی کرنے سے روکنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی کمیٹی نے حکومت کو رپورٹ پیش کردی ہے ۔ جس کے بعد حکومت نے رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں ۔داخلہ کے اندرون تین ماہ ترک تعلیم پر 75 فیصد فیس طلبہ کو واپس کردی جائے 6 ماہ بعد تعلیم چھوڑ دینے پر 50 فیصد اس کے بعد 25 فیصد فیس واپس کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ رہنمایانہ خطوط میں بتایا گیا ہے کہ مسلمہ کالجس میں ہی کلاسیس کا انعقاد کیا جائے ۔ قابل عملہ کے ذریعہ کالجس کے انتظامی امور کی انجام دہی کی جائے ۔ عملہ کیلئے بائیومیٹرک حاضری کو لازمی قرار دیا جائے ۔ عملہ کو درمیان میں اپریل سے پہلے برطرف نہیں کیا جائے ۔ اگر انہیں تعلیمی ذمہ داریوں سے علحدہ کرنا ہے تو پہلے نوٹس دی جائے اور ان کی جگہ دوسرے عملہ کا تقرر کیا جائے ۔ اگر پرنسپل کو تبدیل کرنا ہوتو اس کی متعلقہ انٹرمیڈیٹ عہدیدار سے پیشگی منظوری حاصل کی جائے ۔ انٹر بورڈ کی جانب سے جاری کردہ اکیڈیمی کیلنڈر پر ہر کالج عمل آوری کریں ۔ یومیہ تین گھنٹوں سے زیادہ اضافی کلاسیس کا اہتمام نہیں کیا جائے ۔ ریسیڈنشیل کالجس میں کم از کم 8 گھنٹے طلبہ کو نیند لینے کی سہولت فراہم کی جائے ۔ صبح تیار ہونے اور بریک فاسٹ تک دیڑھ گھنٹہ کا وقت دیا جائے ۔ دوپہر اور رات کے کھانے کیلئے 45 منٹ کا وقت دیا جائے ۔ ہر دن اسپوٹس کی سرگرمیاں انجام دی جائے ۔ طلبہ کیلئے 75 فیصد حاضری لازمی ہے ۔ ہر کالج میں اینٹی ریاگنگ کمیٹیوں قائم کی جائے ۔ ن