سابق بی آرایس حکومت نے درگاہ کی ترقی کونظراندازکردیاتھا‘وقف بورڈ چیئرمین عظمت اللہ حسینی ‘ رکن اسمبلی وی شنکرکی پریس کانفرنس
شادنگر 17 ؍ جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) درگاہ حضرت سیدنا جہانگیر پیراںؒ کے مراسم صندل مالی بروز جمعرات بعد نماز عصر ریاستی وقف بورڈ چیئرمین عظمت اللہ حسینی کی نگرانی میں انجام دیا گیا۔ صندل مالی جلوس سے قبل بعد نماز عصر نیاز خانہ درگاہ شریف میں صندل مبارک کا آغاز خطیب مسجد درگاہ شریف حافظ محمد سعید کی قرأت کلام پاک سے عمل میں آیا۔ بعد ازاں محفل سماع کا انعقاد عمل میں آیا۔ خطیب مسجد درگاہ حافظ محمد سعید نے ریاست کی ترقی اور خوشحالی کے علاوہ ریاستی وزیراعلی ریونت ریڈی۔ مقامی ایم ایل اے ویرلا پلی شنکر‘ ریاستی وقف بورڈ چیئرمین عظمت اللہ حسینی۔ اور دیگر اہم قائدین کی صحت و تندرستی اور ریاست میں امن و امان کے لیے خصوصی دعا کی ۔ قبل از مغرب صندل مالی جلوس درگاہ شریف پہنچ کر ریاستی وقف بورڈ چیئرمین عظمت اللہ حسینی کی نگرانی میں مراسم صندل مالی انجام دی گئی۔ بعد نماز مغرب درگاہ شریف کے زائرین کے لیے طعام کا نظم کیا گیا۔ بعد نماز عشاء نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ بعد مشاعرہ کے قوالی کا اہتمام کیا گیا۔ قبل ازیں شادنگر ایم ایل اے ویرلا پلی شنکر نے مراسم صندل مالی کی انجام دہی کے بعد منعقدہ میڈیا کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت جہانگیر پیراں درگاہ کو ترقی فراہم کرنے میں تلنگانہ حکومت کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ ضلع رنگاریڈی کے شادنگر حلقہ کے کتور منڈل میں واقع درگاہ حضرت جہانگیر پیراں درگاہ ریاست کے مشہور و معروف بارگاہوں میں سے ایک ہے۔ اور یہاں پر بلا لحاظ مذہب ملت سینکڑوں زائرین حاضر ہوتے ہیں۔ زائرین کی سہولیات کے لیے ہر ممکنہ اقدامات فراہم کرنے کا تیقن دیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم ایل اے شنکر نے بتایا کہ وہ درگاہ میں نیاز لے کر آیا کرتے تھے۔ بزرگان دین کے دعا کی بنا پر میں آج ایم ایل اے بنا ہوں۔ درگاہ جہانگیر پیراں کا میں بڑا ہی عقیدت مند ہوں۔ ایم ایل اے نے وعدہ کیا کہ درگاہ کی ترقی فراہم کرنے پر فخر محسوس کریں گے بلکہ زائرین کو سہولت فراہم کرکے دکھائیں گے۔ انہوں نے سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں بی آرایس حکومت نے درگاہ کی ترقی کو نظر انداز کیا ہے ، لیکن کانگریس حکومت ترقیاتی کاموں کو فراہم کر کے رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت درگاہ کی ترقی کے تئیں مخلص ہے اور درگاہ کی ترقی کے ایک حصہ کے طور پر بائی پاس روڈ کی تعمیر کا کام بغیر کسی پریشانی کے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اور انہوں نے مزید کہا کہ آر ٹی سی بس اسٹیشن کی تعمیر کے لیے اراضی کا حصول عمل میں لایا گیا ہے اور جلد ہی اس منصوبہ کوعملی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ درگاہ کی ترقی کے بارے میں وقف بورڈ چیرمین عظمت اللہ حسینی سے بات چیت کی گئی ہے اور انہوں نے واضح کیا ہے کہ ترقیاتی کاموں کو انجام دیا جائے گا اور اگلے سال عرس سے قبل درگاہ کو ترقی میں تبدیل کیا جائے گا۔ ہم جہانگیر پیر آئی ٹی آئی کو محبوب نگر سے شادنگر منتقل کریں گے۔ ریاستی وقف بورڈ چیئرمین عظمت اللہ حسین نے بتایا کہ جہانگیر پیراں آئی ٹی آئی انسٹی ٹیوٹ جو محبوب نگر میں کارگرد ہے اسے اگلے سال رنگاریڈی ضلع کے شادنگر میں منتقل کرنے کے لیے مقامی ایم ایل اے کے ساتھ مشاورت کی جائے گا۔ میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیادت میں ریاست کی ترقی کی جاری رہے۔ ریاستی وزیر اعلی ریونت ریڈی مسلم اقلیتوں کے کافی ہمدرد ہیں انہوں نے کہا کہ جہانگیر پیراں درگاہ پر خصوصی ترقیاتی منصوبے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کی سہولت کے لیے درکار تمام تر سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ریاستی حکومت اور ریاستی وقف بورڈکافی سنجیدہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ٹی آئی کو ترقی کی سمت گامزن کرتے ہوئے ائی ٹی ائی کے لیکچررس کو متعین کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ شریف کے اطراف سے ایک بائی پاس روڈ تعمیر کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ آر ٹی سی بس اسٹیشن اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ عقیدت مندوں کو کسی بھی طرح کی تکلیف سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ اس موقع پر مارکیٹ کمیٹی کے وائس چیرمین محمد علی خان بابر، سابقہ ایم ایل اے پرتاپ ریڈی، درگاہ منتظم سید ستار۔ کے علاوہ ریاستی وقف بورڈ کے حکام۔ کانگریس ریاستی صدر جکڑی شیوا چرن ریڈی، سابقہ زیڈ پی ٹی سی شیام سندر ریڈی، سابقہ مونسپل چیرمین اگنور وشوم، سابقہ بی پی شیواشنکر گوڑ، سابقہ مارکیٹ کمیٹی نائب چیئرمین سید صادق، منڈل پارٹی صدر کرشنا ریڈی، محمد علیم۔ منڈل پارٹی کے صدر سریکانت ریڈی، بلاک کانگریس صدر بالاراجو گوڈ، مسعودعلی خان۔ محمد ابراھیم۔مبارک علی خان۔سید قدیر۔ علیم ثاقب۔ کے علاوہ محکمہ ریونیو کے حکام۔ الیکٹرک سٹی۔ بالخصوص محکمہ پولیس کی جانب سے اس کے انتظامات کے سلسلہ میں معقول بندوبست کیا گیا تھا۔