درگاہ حضرت جان پاک شہیدؒ کی 60 ایکر اراضی کو خطرہ لاحق

   

کاشت کیلئے سالانہ لیز کا مکتوب روک دیا گیا، سوریا پیٹ میں متنازعہ انسپکٹر وقف کا تقرر، وقف بورڈ کے بااثر افراد پر شبہات
حیدرآباد ۔31۔ اگست (سیاست نیوز) اسمبلی انتخابات سے قبل تلنگانہ میں اوقافی اراضیات کو مزید خطرہ لاحق ہوچکا ہے ۔ حکومت اور سیاسی پارٹیاں انتخابی تیاریوں میں مصروف ہیں تو دوسری طرف وقف مافیا سے اوقافی اراضیات کو فروخت کرنے تیاری کی جارہی ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق شہر اور اضلاع میں کئی اوقافی اراضیات کی نشاندہی کرلی گئی اور وقف بورڈ ریکارڈ میں تحریف کرکے فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ تازہ معاملہ میں سوریا پیٹ ضلع میں درگاہ حضرت محی الدین اولیاء المعروف جان پاک شہیدؒ کے تحت موجود 60 ایکر اوقافی اراضی پر وقف مافیا نے سازش تیار کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 60 ایکر اراضی زرعی ہے اور ہر سال اوپن آکشن سے ایک سالہ لیز پر کاشت کیلئے الاٹ کیا جاتا ہے ۔ ضلع کلکٹر کی نگرانی میں اوپن آکشن سے رقم کا تعین کیا جاتا ہے اور یہ رقم وقف بورڈ کو ملتی ہے ۔ گزشتہ سال 2022 ء میں 60 ایکر اراضی کاشت کیلئے اوپن آکشن کے تحت الاٹ کی گئی لیکن جاریہ سال منصوبہ بند طریقہ سے اراضی کا اوپن آکشن روک دیا گیا ۔ بتایا گیا کہ چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ نے ماہ مئی میں ضلع کلکٹر کے نام مکتوب روانہ کیا جس میں زرعی اراضی کو اوپن آکشن کے تحت الاٹ کرنے درخواست کی گئی۔ یہ مکتوب وقف بورڈ سے روانہ ضرور ہوا لیکن راستہ میں روک دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف بورڈ سے وابستہ بااثر افراد نے آؤٹ ورڈ سیکشن کو ہدایت دی کہ مکتوب سوریا پیٹ روانہ کرنے کی بجائے سیکشن واپس کردیں۔ مقامی انسپکٹر آڈیٹر کو ہدایت دی گئی کہ اراضی کی لیز پر کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ جاریہ سال اوپن آکشن کے بغیر وقف اراضی پر کاشت کی جارہی ہے اور بورڈ آمدنی سے محروم ہوسکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 60 ایکر اراضی کو فروخت کرنے کے مقصد سے مشتبہ سرگرمیوں میں ماہر عہدیدار کو سوریا پیٹ کا انسپکٹر آڈیٹر مقرر کیا گیا ۔ نظام آباد اور کاما ریڈی سے سبکدوش کرکے حیدرآباد و رنگا ریڈی کی ذمہ داری دی گئی اور 4 اگست کو سوریا پیٹ انسپکٹر آڈیٹر کے طور پر ذمہ داری سنبھال لی۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ انسپکٹر آڈیٹر کے ذریعہ وقف اراضی کو خانگی ظاہر کرکے فروخت کرنے منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ جاریہ سال اوپن آکشن نہ کرنے کے سبب کاشت کرنے والے افراد اراضی پر اپنی دعویداری پیش کرسکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ درگاہ حضرت جان پاک شہیدؒ کی 60 ایکر 21 گنٹہ اراضی کا وقف بورڈ میں ریکارڈ موجود ہے اور گزٹ میں سیریل نمبر 13703 پر اراضی کی تفصیلات درج ہیں۔ مختلف سروے نمبرات کے تحت یہ اراضی بحیثیت وقف موجود ہے لیکن شبہ کیا جا رہا ہے کہ وقف بورڈ کے ریکار ڈ میں الٹ پھیر کرتے ہوئے اسے فروخت کردیا جائے گا۔ جاریہ سال کاشت کے لئے لیز الاٹمنٹ کے مکتوب کو روکنے سے اراضی کو خطرہ لاحق ہوچکا ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق وقف بورڈ میں شامل بااثر افراد نے منصوبہ بندی کرتے ہوئے اپنی پسند کے انسپکٹر آڈیٹر کا اچانک تقرر کردیا۔ سابق میں مذکورہ انسپکٹر آڈیٹر کے خلاف کئی مرتبہ تادیبی کارروائی ہوچکی ہے۔ حکومت کی جانب سے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کا دعویٰ کیا جارہا ہے لیکن وقف مافیا اراضیات کی تباہی میں بدستور مصروف ہیں۔