درگاہ حضرت جہانگیر پیراں کے انتظامات دیڑھ کروڑ میں منظور

   

گزشتہ سال کے مقابلہ 65 لاکھ کی کمی، لاک ڈاؤن سے کنٹراکٹر کو نقصان
حیدرآباد : درگاہ حضرت جہانگیر پیراں کے انتظامات کا ہراج منعقد کرنے میں وقف بورڈ کو ناکامی کے بعد گزشتہ سال کے مقابلہ کم قیمت پر انتظامات الاٹ کردیئے گئے ۔ وقف بورڈ نے درگاہ حضرت جہانگیر پیراں کے انتظامات کیلئے ہر سال کی طرح ٹنڈرس طلب کئے تھے۔ مقررہ تاریخ میں صرف ایک درخواست گزار نے ٹنڈر داخل کیا جس پر ٹنڈر کو منسوخ کردیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال دو کروڑ 15 لاکھ میں انتظامات الاٹ کئے گئے تھے۔ ایک درخواست گزار نے محض ایک کروڑ 11 لاکھ کا ٹنڈر داخل کیا تھا۔ بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کے بجائے گزشتہ کے مقابلہ 65 لاکھ روپئے کی کمی پر موجودہ کنٹراکٹر کو دوبارہ انتظامات الاٹ کردیئے گئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کنٹراکٹر نے ایک کروڑ 40 لاکھ کا پیشکش کیا لیکن مشاورت کے ذریعہ ایک کروڑ 50 لاکھ میں انتظامات حوالے کردیئے گئے۔ کنٹراکٹر کا کہنا ہے کہ کورونا لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں تین ماہ تک درگاہ بند تھی جس کے سبب بھاری نقصان ہوا ہے۔ فصیح الدین نامی کنٹراکٹر کو دیڑھ کروڑ روپئے میں انتظامات حوالے کردیئے گئے ۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا اور بورڈ کے اجلاس میں توثیق حاصل کی جائے گی ۔ اسی دوران بیگم پیٹ میں واقع سابق ٹاسک فورس آفس کی 1100 گز اوقافی اراضی کو 30 سالہ لیز پر الاٹ کردیا گیا ہے۔ ماہانہ 8 لاکھ 75 ہزار روپئے کرایہ پر لیز منظور کی گئی۔ اندرون 15 ایام کار کے دوران کامیاب ٹنڈر گزار کو 36 ماہ کا کرایہ وقف بورڈ میں جمع کرنا ہے جو تقریباً 3 کروڑ 15 لاکھ روپئے ہوتا ہے۔ عاشور خانہ نعل مبارک کے تحت یہ اوقافی اراضی ہے اور پہلی مرتبہ اسے تجارتی اغراض کے لئے 30 سالہ لیز پر دیا گیا ہے۔