درگاہ حضرت شاہ قلی بہادر کی اراضی پر ناجائز قبضہ کی کوشش ناکام

   

پچاس کروڑ مالیت کی اراضی کو بچانے میں عثمان الہاجری اور وقف بورڈ کا اہم کردار
حیدرآباد ۔ 13 ۔ نومبر : ( راست ) : درگاہ حضرت شاہ قلی بہادر کے تحت 50 کروڑ مالیت سے زیادہ قیمتی وقف اراضی کو کانگریس قائد جناب عثمان الہاجری نے غیر مجاز قبضہ کی کوشش کو ناکام بنا دئیے ۔ درگاہ حضرت شاہ قلی بہادر مسجد اور قبرستان کے تحت تقریبا 6 ایکڑ کے قریب اراضی وقف ہے ۔ اس وقف اراضی پر متولی کی مبینہ ملی بھگت سے مسلسل قبضے جاری ہیں ۔جہاں کئی مکانات مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر تعمیر کرلیے گئے ۔ اس کے علاوہ تالہ گڈہ کبڈی اسٹیڈیم بھی اسی وقف زمین پر تعمیر کیا گیا ہے ۔ جس کا کمپنزیشن بھی آج تک وصول نہیں کیا گیا ۔ گذشتہ رات 2 بجے سے تقریبا 5 ہزار گز اراضی پر جے سی بی کے ذریعے زمین کی صفائی کا کام شروع کیا گیا تھا ۔ رات دیر گئے عثمان الہاجری نے وہاں پہنچ کر ان لینڈ گرابرس کو بھاگنے پر مجبور کردئیے ۔ آج دوپہر سے دوبارہ لینڈ گرابرس نے زمین پر صفائی کا کام شروع کیا تھا جس پر جناب عثمان بن محمد الہاجری نے چیرمین تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ جناب محمد سلیم ، تحصیلدار آصف نگر منڈل اور انسپکٹر پولیس ٹپہ چبوترہ سے نمائندگی کرتے ہوئے وقف اراضی کے تحفظ کے لیے زور دئیے اور مقام پر پہنچ کر مٹی لے کر جانے والے ٹراکٹر کو ضبط کروائے ۔ اس موقع پر کانگریس پارٹی گڈی ملکاپور ڈیویژن پریسیڈنٹ جناب درگا پرساد ، بلاک پریسیڈنٹ مسٹر وینوگوڑ ، یوتھ لیڈر محمد عنایت توکلی ، محمد بن عثمان الہاجری ، محمد سمران ، سید غوث اور دیگر کانگریس قائدین نے بھی اس موقوفہ اراضی کے تحفظ کے لیے سرگرم حصہ لیا ۔ جناب عثمان الہاجری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹولی مسجد درگاہ درویش محی الدین قادری ، مسجد کلاں کلثوم پورہ کے تحت 7 ہزار 5 سو ایکڑ سے زیادہ قیمتی اراضیات جو کہ کاروان حلقہ میں واقع مساجد اور قبرستانوں کے تحت ہیں ان پر قابض لینڈگرابرس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ورنہ حکومت کی تساہلی کے خلاف عوام کو احتجاجی راستہ اختیار کرنا پڑے گا ۔۔