چند قائدین پر سودے بازی کا الزام ۔ سوشیل میڈیا پر تحقیقات کا مطالبہ
حیدرآباد ۔2 اگست (سیاست نیوز) شہرمیں ای ڈی کارروائیوں اور اسکام و بدعنوانیوں کے خلاف تحقیقات نے عوام میں ایک نئی امید پیدا کردی ہے۔ وقت کے ساتھ بدلتے حالات اور نئی کوششوں کے درمیان کچھ نئے بدعنوان چہرے منظرعام پر آنے لگے ہیں۔ ان دنوں شہر کے سماجی حلقوں میں تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔ شہری سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے مطالبات و جذبات سے کھلواڑ اور احساسات کا حساب لینے بے چین نظر آرہے ہیں اور بلاخوف خیالات کا اظہار کرکے حکومتوں سے اعلیٰ سطح تحقیقات کا مطالبہ کرنے لگے ہیں اور یہ مطالبہ جو 250 کروڑ کی قیمتی اراضی کا ہے دن بہ دن زور پکڑتا جارہا ہے اور شہری چند قائدین سے بھی جواب طلب کرتے ہیں۔ معاملہ تالاگڈہ علاقہ کا ہے جہاں درگاہ حضرت قلی بہادر کی کروڑہا روپئے مالیتی قیمتی اراضی پر قبضہ کرلیا گیا۔ سوشل میڈیا پر چند قائدین کے ناموں کے ساتھ اس بدعنوانی میں ملوث ہونے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ بدعنوانی میں ملوث قرار دے کر سنگین الزامات لگائے جارہے ہیں۔ سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق جو حیدرآباد کے نمونے پر جاری کیا گیا۔ ترکاری پاشاہ، کوثر معین الدین، ماجدحسین ، معین الہاجری، عثمان الہاجری، متین شریف، عظمت اللہ حسینی صدرنشین وقف بورڈ، عثمان محمد خاں، ابو ایمل کے نام شامل ہیں اور کہا گیا کہ 250 کروڑ کی زمین کا کام کردیا گیا اور سی آئی ڈی سے تحقیقات پر زور دیا جانے لگا ہے۔ شہری معین آباد میں شہید مسجد کی تعمیر پر بھی سوال کرنے لگے ہیں۔ع