درگم چیروو کے اطراف انہدامی کارروائیوں پر ہائی کورٹ کا حکم التواء

   

مقامی افراد کو راحت ، لیک پروٹیکشن کمیٹی سے رجوع ہونے کی ہدایت، اندرون 6 ہفتے ایف ٹی ایل حدود کا تعین کیا جائے
حیدرآباد ۔23۔ ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے درگم چیروو کے اطراف بسنے والے مکینوں کو راحت دیتے ہوئے انہدامی کارروائیوں پر حکم التواء جاری کردیا ہے۔ درگم چیروو کے ایف ٹی ایل علاقہ میں غیر مجاز تعمیرات کی نشاندہی کرتے ہوئے مکینوں کو نوٹس جاری کی گئی تھی۔ درگم چیروو کے حدود کا تعین کرتے ہوئے 2014 میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹفیکیشن کو مقامی افراد نے چیلنج کیا۔ چیف جسٹس الوک ارادھے کی زیر قیادت بنچ نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے انہدامی کارروائی پر روک لگادی ہے۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ ایف ٹی ایل کے متاثرین کے اعتراضات کی سماعت کی جائے۔ مقامی افراد سے کہا گیا کہ وہ اندرون ایک ہفتہ درگم چیروو پروٹیکشن کمیٹی کے روبرو پیش ہوکر اپنے اعتراضات داخل کریں۔ عدالت نے حکومت کو 6 ہفتہ کی مہلت دی ہے تاکہ درگم چیروو کے ایف ٹی ایل حدود کا تعین کیا جائے۔ حدود کے تعین تک انہدامی کارروائی نہ کرنے جی ایچ ایم سی کو ہدایت دی گئی ۔ درخواست گزاروں نے عدالت کو بتایا کہ ریکارڈ کے مطابق درگم چیروو کا ایف ٹی ایل علاقہ 65 ایکر اراضی پر محیط ہے جبکہ عہدیداروں نے نوٹیفکیشن میں 160 ایکر کو ایف ٹی ایل علاقہ قرار دیا ہے۔ لیک پروٹیکشن کمیٹی کے روبرو 4 اکتوبر کو پیش ہونے کی درخواست گزاروں کو ہدایت دی گئی۔ 4 اکتوبر سے 6 ہفتے میں حدود کا تعین کرتے ہوئے قطعی نوٹیفکیشن جاری کرنے عدالت نے لیک پروٹیکشن کمیٹی کو ہدایت دی ہے۔ واضح رہے کہ حکومت نے جھیلوں اورتالابوں کے تحفظ کیلئے غیر مجاز قبضوں کے خلاف انہدامی کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔ جی ایچ ایم سی اور حیڈرا کی جانب سے شہر اور مضافاتی علاقوں کے ذخائر آب کے ایف ٹی ایل علاقہ میں موجود غیر مجاز تعمیرات کو نوٹس جاری کی گئی ۔ حیڈرا کی جانب سے کئی علاقوں میں انہدامی کار روائیوں کا آغاز ہوچکا ہے جس کے نتیجہ میں ذخائر آب کے قریبی علاقوں میں بسنے والے افراد میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ 1